ایران نے تیسری زیر زمین میزائل فیکٹری تیار کر لی ہے: جنرل حاجی زادے

فائل

جمعرات کو نیم سرکاری ’فارس نیوز ایجنسی‘ سے گفتگو کرتے ہوئے، ایران کے فضائی اور خلائی پروگرام کے سربراہ، جنرل امیر علی حاجی زادے نے کہا ہے کہ اِس تنصیب کو ’’حالیہ برسوں‘‘ کے دوران مکمل کیا گیا ہے

ایران نے بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی تیسری زیر زمین تنصیب تعمیر کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنا میزائل پروگرام جاری رکھے گا، جس اقدام کے نتیجے میں یقینی طور پر اُن کے ملک اور امریکہ کے درمیان تناؤ میں اضافہ آئے گا۔

جمعرات کو نیم سرکاری ’فارس نیوز ایجنسی‘ سے گفتگو کرتے ہوئے، ایران کے فضائی اور خلائی پروگرام کے سربراہ، جنرل امیر علی حاجی زادے نے کہا ہے کہ اِس تنصیب کو ’’حالیہ برسوں‘‘ کے دوران مکمل کیا گیا ہے۔

بقول اُن کے، ’’ہم اپنی بیلسٹک طاقت حاصل کرکے رہیں گے۔ یہ عام سی بات ہے کہ ہمارے دشمن، جیسا کہ امریکہ اور اسرائیل ناراض ہوتے ہیں جب ہم اُنھیں اپنے زیر زمین میزائل اڈوں کا ذکر کرتے ہیں، کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ ایرانی عوام کمزوری کی حالت میں رہیں‘‘۔

یہ اعلان ایسے میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈانالڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کا اپنا پہلا بیرونِ ملک دورہ مکمل کیا ہے، جہاں اُں کی اسرائیلی اور سعودی رہنماؤں سے ملاقات ہوئی، اور اُنھوں نے ایران کو خطے بھر کے ملکوں کے لیے ایک خطرہ قرار دیا۔

ریاض میں اتوار کے روز اپنے خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ ’’لبنان سے عراق و یمن تک ایران رقوم، اسلحہ، اور دہشت گردوں، ملیشیاؤں اور دیگر شدت پسند گروہوں کی تربیت کرتا ہے جو خطے بھر میں تباہی اور انتشار پھیلا رہے ہیں‘‘۔