ایران کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ تہران کے ایک غیر مسلح ڈرون نے خلیج فارس میں بحری مشقوں کے دوران امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے اس کی بالکل واضح تصاویر لیں۔
ایرانی کے سرکاری ٹیلی ویژن اور نیم سرکاری خبر رساں ادارے ’فارس‘ نے جمعہ کو کچھ تصاویر شائع کیں جن کے بارے میں بتایا گیا کہ یہ ڈرون سے لی گئی ہیں۔
تصاویر میں ایک بے نام ’ائیر کرافٹ کیریئر‘ یعنی طیارہ بردار بحری جہاز کو دکھایا گیا۔
امریکی بحریہ کے ترجمان کمانڈر کیون اسٹیفنز نے کہا کہ ایک ایرانی ڈرون 12 جنوری کو فرانسیسی طیارہ بردار بحری جہاز کے قریب جب کہ امریکی جہاز ’’یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین‘‘ کے بالکل اوپر سے گزرا۔
اُن کے بقول یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب طیارہ بردار بحری جہاز خلیج فارس میں بین الاقوامی آبی حدود میں سے گزر رہا تھا۔
ایران کی بحری افواج کے سربراہ ایڈمرل حبیب اللہ شیاری نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ یہ اقدام ’’بہادری، تجربے اور ہمارے ڈرون کی سائنسی صلاحتیوں‘‘ کو ظاہر کرتا ہے۔
ایران کے ڈرون کی پرواز سے متعلق امریکہ کی طرف سے بتائی گئی تاریخ اگر درست ہے تو یہ وہی دن تھا جب ایران نے امریکی بحریہ کے 10 اہکاروں کو اُس وقت پکڑ لیا تھا جب اُن کی کشتی ایران کی آبی حدود میں داخل ہوئی تھی۔
امریکی بحریہ کے اہلکاروں کو تحویل میں لینے کے ایک روز بعد چھوڑ دیا گیا تھا۔