ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ عراق کے ساتھ ملک کی مغربی سرحد پر 6.3 کی قوت کے زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے 700 سے زیادہ لوگوں کی مدد کے لیے تمام ذرائع استعمال کیے جائیں گے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ زلزلے میں زیادہ تر متاثرین کو معمولی زخم آئے ہیں۔
اتوار کی رات ایران کے 7 صوبوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے لیکن اس کا سب سے زیادہ نقصان کرمانشاہ میں ہوا جہاں پچھلے سال ایک زلزلے میں 600 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو گئے تھے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صدر روحانی نے عہدے داروں کو حکم دیا ہے کہ زلزلہ متاثرین کے لیے وہ سب کچھ کیا جائے جو ممکن ہو سکتا ہے۔
ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ارنا نے کہا ہے کہ پیر کی صبح سرپل ذھاب میں دو بار زلزلہ آیا جن کی شدت ریکٹر سکیل پر 5.2 اور 4.6 تھی۔ جس کے بعد 161 آفٹرشاکس محسوس کیے گئے۔
ایران کرہ ارض کے ایک ایسے حصے میں واقع ہے جہاں سے فالٹ لائنز گزرتی ہیں۔ جس کی وجہ سے یہاں کثرت سے زلزلے آتے ہیں۔ سن 2003 میں کرمان صوبے میں ایک طاقت ور زلزلے میں تاریخی شہر بام میں 31000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔