ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے اِرنا نے کہا ہے کہ ایرانی عدلیہ ناجائز تعلقات کی ایک مجرم خاتون کی سنگساری کی سزا پر نظر ثانی کر رہی ہے۔
اِرنا نے ایران کی انسانی حقوق کی کونسل کے سربراہ محمد جواد لاری جانی کے حوالے سے کہا ہے کہ ایرانی جج اکثر اوقات سنگساری کی سزا کو کسی متبادل سزا سے تبدیل کردیتے ہیں۔
یہ بیان سکینہ محمدی اَشتیانی کے مقدمے کے بارے میں ہونے والی پیش رفت کے سلسلے مین تازہ ترین پیش رفت ہے۔
سکینہ کے مقدمے کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کی جانب سے مذمت کا ایک سلسلہ جاری ہے۔
جمعرات کے روز برطانوی میڈیا نے خبر دی کہ ایرانی عہدے داروں نے 43سالہ اَشتیانی کو ناجائزتعلقات کی بنا پر سنگسار کرنے کی سزا کو منسوخ کر رہے ہیں۔
لیکن اُن کا مستقبل غیر واضح ہے جب کہ متعدد مغربی ملکوں اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ دو بچوں کی ماں کو ہلاک نہ کیا جائے۔ اُن کے بچے نے جمعے کو لندن کے اخبار ’گارجین’ کو بتایا کہ اشتیانی کو اب بھی پھانسی کی سزا کا سامنا ہے۔
انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ اُنھیں پہلے ہی 99 کوڑوں کی سزا ہوچکی ہے۔ ایرانی عدالتوں نے اُنھیں 2006ء میں ناجائز تعلقات کے الزام کی بنا پر سزا سنائی ہے۔