ایرانی صدر کی مغربی طاقتوں سے جوہری معاہدہ بحال کرنے کی اپیل

ایران کے قصر صدارت سے صدر روحانی کے خطاب کی جاری کی جانے والی تصویر۔ 10 فروری 2021

ایران کے صدر حسن روحانی نے بدھ کے روزمغربی ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سن 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کو بحال کریں۔ انہوں نے سن 1979 کے اسلامی انقلاب کی سالگرہ پر اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ پابندیوں کا دور ختم ہو چکا ہے۔

ٹیلی وژن پر اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ واحد راستہ سفارت کاری کا راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ واحد راستہ دنیا کا ایران کے ساتھ معاہدہ ہے، اور خدا کی رضا شامل رہی تو ہم اس راستے پر کامیاب ہوں گے۔

صدر روحانی کا کہنا تھا کہ جیسے ہی امریکہ اور دیگر عالمی طاقتیں دستخط کئے گئے سمجھوتے کا احترام کریں گے، ان کا ملک بھی فوری اس سمجھوتے کی مکمل پاسداری کرے گا۔

سمجھوتے کے تحت، معاشی پابندیوں میں نرمی کے عوض ایران کو افزودہ یورینیم کی مقدار کو محدود رکھنا تھا۔ سن 2015 میں طے پانے والا معاہدہ اس وقت اپنی اہمیت کھو بیٹھا جب تین سال قبل، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کو اس معاہدے سے الگ کر لیا تھا۔

ایرانی صدر نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ سال نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں صدر ٹرمپ کی شکست میں بقول ان کے خدا کا ہاتھ تھا۔

SEE ALSO: ایران سے متعلق امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی: وائٹ ہاؤس

صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ وہ معاہدے کو بحال کرنا چاہتے ہیں، لیکن اس سے پہلے ایران کو اس کی مکمل پاسداری کرنا ہو گی۔ ایرانی آئین کے تحت، صدر روحانی کی دوسری مدتِ صدارت اس سال جون میں ختم ہو جائے گی۔

ایران میں اسلامی انقلاب کی 42ویں سالگرہ پر روایتی طور پر منعقد کی جانے والی پریڈیں اور دیگر تقریبات کو کرونا وائرس کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا تھا اور ان کی جگہ ورچوئل یعنی آن لائن تقریبات منعقد ہوئیں اور گاڑیوں کے کارواں سڑکوں پر نکلے۔

سرکاری تحویل میں چلنے والے ٹیلی وژن نے خبر دی کہ لاکھوں افراد اپنی گاڑیوں پر مختلف شہروں اور قصبوں میں سڑکوں پر نکلے۔ تہران کے آزادی چوک کے قریب تین بیلسٹک میزائلوں نمائش کی گئی۔ فوج کے چھاتہ برداروں نے جہازوں سے پیراشوٹ کے ذریعے کود کر اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور گلیوں محلوں میں سکول کے بچوں نے اپنی پرفارمنس پیش کی۔