امریکی فوج کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایران کے طرف سے تجرباتی طور پر فائر کئے گئے میزائل امریکی طیارہ بردار جہاز کے 1,500 میٹر کے فاصلے کے اندر سے اس وقت گزرے جب وہ خلیج ہرمز میں بین الاقوامی تجارتی راستے پر محو سفر تھا۔
امریکی طیارہ بردار جہاز 'یو ایس ایس، ہیری ایس ٹرومین' کے علاوہ فرانسیسی 'یو ایس ایس' فریگیٹ سمیت کئی دوسرے تجارتی جہاز بھی اس علاقے میں موجود جہاں سے یہ تجرباتی میزائل گزرے تھے۔
عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مغربی میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے ایران کے اقدام کو "انہتائی جارحانہ" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی بحریہ نے میزائل کو فائر کرنے سے ایک گھنٹہ پہلے ایک ریڈیو پیغام میں جہازوں کو اس علاقے سے دور رہنے کی ہدایت کی تھی۔
چونکہ ان میں کوئی بھی میزائل ان میں کسی بھی جہاز کی طرف فائر نہیں کیا گیا تھا اس لیے انہوں نے اپنے بچاؤ کے اقدامات نہیں کیے۔
امریکی سنڑل کمانڈ کے ترجمان کائل رینز نے خبررساں ادارے روئیڑز کو ایک ای میل کے ذریعے بھیجے گئے بیان میں کہا کہ "اگرچہ ایرانی فورسز اور امریکی بحریہ کے درمیان ہونے والے باہمی معاملات پیشہ وارانہ، محفوظ اور معمول کی بات ہے تاہم یہ واقعہ ایسا نہیں تھا اور یہ (عمل) جہاز رانی کی آزادی اور بحری (نقل وحمل) کی حفاظت کی کوشش کے برعکس ہے جن پر عالمی سطح پر اتفاق ہے"۔