ایرانی بحری جنگی جہاز بحیرہٴ روم میں داخل

Warga berkumpul di luar klab malam Kiss selama kebakaran terjadi (27/1). (AP/Roger Schlossmaker)

ایران کےایک سرکاری خبر رساں ادارے ’اِرنا‘نے ایرانی بحریہ کے کمانڈر، حبیب اللہ سیاری کےحوالے سے بتایا ہے کہ اِس مشن کا مقصد طاقت کا مظاہرہ کرنا اور ’امن کا پیغام‘ دینا ہے

مصر کےسوئیز کینال سے ہوتے ہوئے، ایرانی بحری جنگی جہازبحیرہٴ روم میں داخل ہوگئے ہیں، جو کہ ایک ایسا اقدام ہے جِس کا ممکنہ طور پر اسرائیل قریبی مشاہدہ کر رہا ہوگا۔

ایران کےایک سرکاری خبر رساں ادارے ’اِرنا‘ نے ایرانی بحریہ کے کمانڈر، حبیب اللہ سیاری کےحوالے سے بتایا ہے کہ اِس مشن کا مقصد طاقت کا مظاہرہ کرنا اور ’امن کا پیغام‘دینا ہے۔
خبر میں یہ واضح نہیں کیا گیا آیا اِس مشن میں کُل کتنے بحری جہاز ہیں یا یہ کہ وہ کس سمت گامزن ہیں، تاہم خبر رساں ایجنسیوں نے ایرانی اور مصری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ وہ شام کی طرف پیش قدمی کر رہے ہوں۔

سیاری کا کہنا تھا کہ 1979ء کے اسلامی انقلاب کے بعد سے اب تک سویئز کینال سے گزرنے والے یہ دوسرے ایرانی بحری جہاز ہیں۔

گذشتہ سال فروری میں دو ایرانی بحری جنگی جہاز پانی کی اِس اسٹریٹجک گزرگاہ سے ہوتے ہوئے گئے تھےاور شام میں لنگر انداز ہیں، جِس اقدام کو اسرائیل ایک ’اشتعال‘ قرار دیتا ہے۔

سوئیز کینال مصر سے گزرتا ہے اور مشرق وسطیٰ سے یورپ جانے والے بحری جہازوں کو یہاں سے گزرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔