عراق میں داعش کے خلاف جنگ ختم ہو گئی ہے: العبادی

وزیراعظم حیدر العبادی

عراق کے وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ شدت پسند گروپ داعش کو ملک سے نکال باہر کرنے کی تین سالہ جنگ کامیابی سے اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہے۔

بغداد میں ہفتہ کو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حیدر العبادی نے کہا کہ "شام کے ساتھ عراقی سرحد پر ہماری فورسز کا مکمل کنٹرول ہے لہذا میں داعش کے خلاف جنگ کے خاتمے کا اعلان کرتا ہوں۔"

اس اعلان سے دو روز قبل ہی روس نے کہا تھا کہ اس نے داعش کو شام میں شکست دے دی ہے۔ اس لڑائی میں ماسکو، شام کی فوج کی مدد کرتا آیا ہے۔

عراق کی حکومت کا کہنا تھا کہ فتح کے اس اعلان کا مطلب یہ ہے کہ اس کی فورسز نے شام، عراق سرحد کے علاوہ مغربی صحرا کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

داعش کے جنگجوؤں نے 2014ء کے وسط میں تقریباً ایک تہائی عراق پر قبضہ کر لیا تھا۔ تاہم گزشتہ ساڑھے تین سالوں کے دوران امریکی زیر قیادت اتحاد کی مدد سے عراقی فورسز نے ان علاقوں کا قبضہ وا گزار کروایا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیتھر نیورٹ نے عراقی عوام اور سکیورٹی فورسز کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس اعلان سے یہ اشارے ملتے ہیں کہ عراق میں داعش کی خود ساختہ "خلافت" ختم ہو چکی ہے اور ان علاقوں میں رہنے والے لوگ داعش کے وحشیانہ قبضے سے آزاد ہو چکے ہیں۔

لیکن عسکریت پسند گروپ اب بھی عراق میں دہشت گرد حملوں کی صلاحیت رکھتا ہے جیسا کہ گزشتہ ماہ ہی شام کی سرحد کے قریب واقع علاقے راوہ پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا۔ اس داعش کے زیر قبضہ آخری علاقہ تھے جسے حالیہ ہفتوں میں واگزار کروا لیا گیا۔

نیورٹ نے اعتراف کیا کہ عراق میں انسداد دہشت گردی کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اس ملک کی فوجی معاونت جاری رکھے گا۔

وزیراعظم حیدر العبادی نے اتوار کو قومی تعطیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن ہر سال منایا جائے گا۔