حکام کے مطابق عراق کے مغربی صوبے انبار میں جہاں یہ حملہ کیا گیا اُس کی سرحدیں شام سے ملتی ہیں اور وہاں سنی آبادی کی اکثریت ہے۔
عراق کے مغربی صوبے میں خودکش بمباروں کی کارروائی میں ایک میجر جنرل سمیت کم از کم 15 فوجی افسران اور اہلکار ہلاک ہو گئے۔
حملے میں تیس سے زائد فوجی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
حکام کے مطابق عراق کے مغربی صوبے انبار میں جہاں یہ حملہ کیا گیا اُس کی سرحدیں شام سے ملتی ہیں اور وہاں سنی آبادی کی اکثریت ہے۔
خبر رساں ادارے رائیٹرز کے مطابق مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق صوبہ انبار کے قصبے روطابا کے ایک غیر آباد گھر میں موجود فوجی افسران کے قریب تین خودکش بمباروں نے اپنے جسموں سے بندھے بارودی مواد میں دھماکے کر دیئے۔
اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نوری المالکی نے علاقے میں موجود فوجیوں کو حکم دیا ہے کہ وہ علاقے میں جنگجوؤں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کریں۔
القاعدہ سے منسلک جنگجوؤں کی عراق میں کارروائیوں میں رواں سال کے دوران تیزی آئی ہے اور اطلاعات کے مطابق صرف اس سال لگ بھگ 360 افراد ایسے حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
حملے میں تیس سے زائد فوجی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
حکام کے مطابق عراق کے مغربی صوبے انبار میں جہاں یہ حملہ کیا گیا اُس کی سرحدیں شام سے ملتی ہیں اور وہاں سنی آبادی کی اکثریت ہے۔
خبر رساں ادارے رائیٹرز کے مطابق مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق صوبہ انبار کے قصبے روطابا کے ایک غیر آباد گھر میں موجود فوجی افسران کے قریب تین خودکش بمباروں نے اپنے جسموں سے بندھے بارودی مواد میں دھماکے کر دیئے۔
اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نوری المالکی نے علاقے میں موجود فوجیوں کو حکم دیا ہے کہ وہ علاقے میں جنگجوؤں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کریں۔
القاعدہ سے منسلک جنگجوؤں کی عراق میں کارروائیوں میں رواں سال کے دوران تیزی آئی ہے اور اطلاعات کے مطابق صرف اس سال لگ بھگ 360 افراد ایسے حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔