امریکی حکومت کی ایک نگران ایجنسی کا کہنا ہے کہ عراق میں پولیس کو تربیت دینے کے امریکی پروگرام کے مخصوص اہداف متعین نہیں ہیں اور یہ منصوبہ امریکیوں کے پیسے کے لیے ایک ’’بے پیندہ برتن‘‘ بن سکتا ہے۔
پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں عراق میں تعمیر نو کے لیے امریکہ کے خصوصی انسپکٹر جنرل نے کہا ہے کہ ان منصوبوں کے لیے مختص کی گئی رقم کا زیادہ تر حصہ تربیت کاروں کی سکیورٹی اور رہائش پر خرچ ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اصل رقم کا صرف 12 فیصد ہی عراق کی پولیس کی تربیت اوررہنمائی پر خرچ ہوگا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے فوج سے تربیت کی فراہمی کی ذمہ داریاں لے لی ہیں کیونکہ امریکہ عراق سے اپنے بقیہ فوجیوں کے انخلا کی تیاری کر رہا ہے۔
نگران تنظیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ عراقی حکومت نے اس تربیتی پروگرام کی افادیت پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔
دریں اثناء عراقی پولیس اور محکمہ صحت کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ دارالحکومت بغداد میں ٹریفک پولیس پر حملوں میں چار افراد ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے ہیں۔
صدر براک اوباما نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ عراق سے امریکہ کے تمام فوجی رواں سال کے اواخر تک واپس بلا لیے جائیں گے۔