اسرائیلی فوجیوں نے منگل کو مغربی کنارے کے مقبوضہ علاقے میں ایک مہاجر کیمپ میں چھاپے اور گرفتاری کی کارروائی کے دوارن ایک فلسطیینی شہری کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق قلندریا کے مہاجر کیمپ میں رہنے والے، اسرائیلی فوجیوں پر پتھراؤ کررہے تھے کہ فوج کی طرف سے چلائی جانے والی گولی اپنے گھر کی چھت پر کھڑے ایک 20 سالہ لڑکے کو لگی۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فوجیوں کے اوپر دھماکا خیز مواد بھی پھینکا گیا تھا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹینٹ کرنل پیٹر لرنر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا کہ رات کو کی گئی کارروائی کی دوران فوجی حملے کی زد میں آئے اور(فائرنگ کے ) تبادلے میں ان کے بقول ایک دہشت گرد ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا جسے حراست میں لے لیا گیا۔
اسرائیل اور فلسطین میں گزشتہ چند ماہ کے دوارن تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینیوں کی طرف سے کیے گئے حملوں میں 11 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 13 فلسطینی بھی اور کئی حملہ آوار بھی مارے گئے۔
گزشتہ ہفتے ایک فلسطینی وزیر مغربی کنارے کے مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی سرحدی پولیس کے ساتھ ایک جھگڑے میں ہلاک ہو گیا۔
جون میں فلسطینی شدت پسندوں نے تین نوعمر اسرائیلی لڑکوں کو ہلاک کر دیا تھا جبکہ اس کے بدلے میں جولائی میں کیے گئے حملے میں تین اسرائیلی شہریوں نے ایک فلسطینی نوجوان کو جلا کر ہلاک کر دیا تھا۔
جولائی اور اگست میں اسرائیل اور غزہ کی پٹی کو کنڑول کرنے والی حماس کے درمیان ہونے والی جنگ میں 2,100 فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 67 اسرائیلی فوجی اور چھ عام شہری مارے گئے۔
فلسطینی مشرقی یروشلم، مقبوضہ مغری کنارے اور غزہ کے علاقے میں ایک فلسطینی ریاست قائم کرنا چاہیتے ہیں جس پر اسرائیل نے 1967 کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران قبضہ کیا گیا۔ دونوں فریقوں کے درمیان امریکہ کی طرف سے شروع کرائے گئے امن مذاکرات اپریل میں منقطع ہو گئے۔