|
خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے اطلاع دی ہے کہ ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے پیر کے روزکہا کہ اسرائیل نے غزہ میں فلسطینیوں کے لیے فضائی ذریعے سے امداد گرانے کی ترکیہ کی درخواست مسترد کر دی ہے اور انقرہ اس کے جواب میں اسرائیل کے خلاف نئے اقدامات کرے گا۔
ترکیہ، جس نے گنجان آباد غزہ کی پٹی میں، 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد سے شروع ہونے والی جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک ہزاروں ٹن امداد غزہ بھیج چکا ہے۔اس نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا ہے،
امریکہ نے گزشتہ ماہ نیدرلینڈز، فرانس، اسپین اور دوسروں کےتعاون سے غزہ میں ایر ڈراپس سے امداد کی ترسیل شروع کی تھی۔
Your browser doesn’t support HTML5
رائٹرز کے مطابق، فیدان نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا، “ہم نے بھی (ترکیہ) ائیر فورس کے سامان بردار طیاروں کے ساتھ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی جانےوالی امداد کی اس کارروائی میں شامل ہونے کی درخواست کی تھی ۔ آج ہمیں معلوم ہوا کہ اردنی حکام کے مثبت انداز کے باوجود اسرائیل نے ہماری درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔”
رائٹرز کے مطابق اسرائیلی حکام نے فوری طور پر تبصرےکی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔
فیدان نے کہا، “اسرائیل کے پاس غزہ کے فاقہ کشی کے شکار لوگوں کے لیے فضائی طریقے سے امداد پہنچانے کی ہماری کوششوں کو روکنے کا کوئی جواز موجود نہیں ہے۔”
SEE ALSO: غزہ کے لیے امداد روکنا اخلاقی ظلم ہے؛ گوتریس کا انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہفیدان نے مزید کہا کہ ترکی نے اسرائیل کے خلاف”نئے اقدامات کا سلسلہ”شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیدان نے تفصیلات بتائے کیے بغیر کہا، “ہمارے صدر کی طرف سے منظور کئےجانے والے یہ اقدامات، بلا تاخیر مرحلہ وار، نافذ کیے جائیں گے۔”
انہوں نے کہا کہ “ہمارے متعلقہ اداروں کی طرف سے اعلان کیے جانے والے اقدامات اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک اسرائیل جنگ بندی کا اعلان نہیں کرتا اور امداد کو بلا روک ٹوک غزہ تک پہنچنے کی اجازت نہیں دیتا۔”
اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔