اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے منگل کی صبح راکٹ کو راستے میں روکا، تاہم یہ تفصیل نہیں بتائی کہ یہ راکٹ کہاں سے داغا گیا۔
اسرائیل نے مصر کی جانب سے اپنے علاقے ایلات کی جانب فائر کیے گئے راکٹ کو فضا ہی میں مار گرایا۔
راکٹ فائر کیے جانے کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا جب چند روز قبل ہی شدت پسندوں نے الزام لگایا تھا کہ اسرائیل نے جزیرہ نما سینا میں فضائی کارروائی کی جس سے اُس کے چار جنگجو مارے گئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے منگل کی صبح راکٹ کو راستے میں روکا، تاہم یہ تفصیل نہیں بتائی کہ یہ راکٹ کہاں سے داغا گیا۔
حکام کے مطابق اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔
جنگجوؤں کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ گزشتہ جمعہ کو سرحد پار اسرائیل کی جانب سے داغے گے راکٹ کے جواب میں یہ کارروائی کی گئی۔
اسرائیل نے ان الزامات کی تردید کی ہے جب کہ مصر نے کہا ہے کہ اس کی فورسز نے شدت پسندوں پر میزائل داغے تھے۔
سینا کے شمالی علاقے میں 2011ء میں مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کی حکومت کے خاتمے لیے شروع ہونے والی عوامی مہم کے دوران شدت پسندوں کی کارروائیوں میں تیزی آئی تھی جب کہ اب صدر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد ایک بار پھر ایسی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
راکٹ فائر کیے جانے کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا جب چند روز قبل ہی شدت پسندوں نے الزام لگایا تھا کہ اسرائیل نے جزیرہ نما سینا میں فضائی کارروائی کی جس سے اُس کے چار جنگجو مارے گئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے منگل کی صبح راکٹ کو راستے میں روکا، تاہم یہ تفصیل نہیں بتائی کہ یہ راکٹ کہاں سے داغا گیا۔
حکام کے مطابق اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔
جنگجوؤں کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ گزشتہ جمعہ کو سرحد پار اسرائیل کی جانب سے داغے گے راکٹ کے جواب میں یہ کارروائی کی گئی۔
اسرائیل نے ان الزامات کی تردید کی ہے جب کہ مصر نے کہا ہے کہ اس کی فورسز نے شدت پسندوں پر میزائل داغے تھے۔
سینا کے شمالی علاقے میں 2011ء میں مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کی حکومت کے خاتمے لیے شروع ہونے والی عوامی مہم کے دوران شدت پسندوں کی کارروائیوں میں تیزی آئی تھی جب کہ اب صدر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد ایک بار پھر ایسی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔