اسرائیل اور حماس کے درمیان مصر میں غزہ امن مذاکرات بحال

5 دسمبر 2024 کو جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے نصر ہسپتال میں اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں پر لوگ سوگ منا رہے ہیں۔

  • حالیہ دنوں میں لڑائی کے خاتمے، غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی اور اسرائیل میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے کوششوں کو مذاکرات میں "دوبارہ فعال" کیا گیا ہے۔
  • اے پی نے ایک ذریعہ سے خبر دی ہے کہ قطری ثالث مصر واپس آ گئے ہیں۔
  • واشنگٹن پوسٹ نے جمعہ کو رپورٹ دی کہ مذاکرات کاروں نے اشارہ دیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے "سنجیدہ کوششیں" جاری ہیں۔
  • اسرائیل ڈیفنس فورسز نے جمعہ کو کہا، وہ شام میں اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں فضائی اور زمینی افواج کی طاقت بڑھائی جا رہی ہے اور وہ ہر قسم کے حالات کے لیے تیار ہے۔
  • آئی ڈی ایف نے جمعہ کو یہ رپورٹ بھی دی کہ اس نے غزہ میں حماس کے فضائی یونٹ کے سربراہ ندال النجار کو ہلاک کر دیا ہے۔

اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے درمیان غزہ امن مذاکرات گزشتہ ماہ معطل ہونے کے بعد مصر میں دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔

حماس کے سیاسی عہدیدار باسم نعیم نے جمعرات کو خبر رساں ادارے "ایسوسی ایٹڈ پریس" کو بتایا کہ حالیہ دنوں میں لڑائی کے خاتمے، غزہ سے یرغمالوں کی رہائی اور اسرائیل میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے کوششوں کو مذاکرات میں "دوبارہ فعال" کیا گیا ہے۔

اے پی نے ایک ذریعہ سے خبر دی ہے کہ قطری ثالث مصر واپس آ گئے ہیں۔

امریکی خبار واشنگٹن پوسٹ نے جمعہ کو رپورٹ دی کہ مذاکرات کاروں نے اشارہ دیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے "سنجیدہ کوششیں" جاری ہیں۔

اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سار نے مالٹا میں ایک ملاقات کے دوران امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کو بتایا کہ اسرائیل غزہ میں یرغمالوں کی رہائی کے لیے معاہدے کو آگے بڑھانے کے ایک موقع کے طور پر دیکھ رہا ہے اور اس پر عمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

SEE ALSO: مشرق وسطی میں امن کا حصول طاقت کے ذریعہ ممکن نہیں ہوگا، اقوام متحدہ

ادھر اسرائیلی کابینہ کے جمعرات کے اجلاس کے بعد اسرائیل کے نشریاتی ادارے چینل 12 نے حکومتی عہدیداروں کے حوالے سے کہا کہ قطری اور مصری حکام یہ سمجھتے ہیں کہ خطے کے حالات میں کئی تبدیلیوں کے باعث حماس "تیزی سے آگے بڑھنے والی بات چیت میں داخل ہونے کے لیے تیار ہو گی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ممکنہ جنگ بندی کے معاہدے میں خواتین، بچوں اور زخمی یرغمالوں کی "انسانی بنیادوں پر" رہائی شامل ہو گی۔

اسرائیلی حکام نے کہا کہ اس کے بدلے میں اسرائیل ملک میں قید سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

رپورٹس کے مطابق ایک سینئر اسرائیلی وفد نئی تجویز پر بات چیت کے لیے اگلے ہفتے کے اوائل میں قاہرہ روانہ ہو گا۔

گولان کی پہاڑیاں

دریں اثنا، اسرائیل ڈیفنس فورسز نے جمعہ کو کہا کہ شام میں اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں فضائی اور زمینی افواج کی قوت بڑھائی جا رہی ہے اور وہ ہر قسم کے حالات کے لیے تیار ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ سے ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ واقعات پر نظر رکھتا ہے اور حملے اور دفاع میں کسی بھی صورت حال کے لیے تیار ہے۔

SEE ALSO: ایمنسٹی انٹرنیشنل کا اسرائیل پر 'نسل کشی' کا الزام، اسرائیل کی تردید، غزہ پر حملے

فوج نے پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل کی سرحد کے قریب کسی خطرے کی موجودگی کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور فوج اسرائیلی ریاست کے شہریوں کو درپیش کسی بھی خطرے کو ناکام بنانے کے لیے کام کرے گی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کی ایک ویڈیو میں جمعے کو سرحد پر تعینات فوجیوں اور فوجی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

حماس کا رہنما ہلاک کر دیا گیا

آئی ڈی ایف نے جمعہ کو یہ رپورٹ بھی دی کہ اس نے غزہ میں حماس کے فضائی یونٹ کے سربراہ ندال النجار کو ہلاک کر دیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق النجار 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر فضائی حملے کے ماسٹر مائنڈز میں سے ایک تھا۔ اس نے پوری جنگ کے دوران اسرائیل اور اسرائیلی فوج کے خلاف حملوں کی قیادت کی۔ اس نے فوجیوں کو نشانہ بنانے کے لیے دھماکہ خیز ڈرون استعمال کیا تھا۔

SEE ALSO: سعودی عرب نےاسرائیل کو تسلیم کرنے کو دوبارہ فلسطینی ریاست سے مشروط کردیا

حماس نے 7 اکتوبر 2023 میں جنوبی اسرائیل پر ایک حیران کن بڑا حملہ کیا تھا جس میں 1200 افراد ہلاک ہوئے اور 250 کے لگ بھگ کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔

حماس کے حملے کے جواب میں غزہ میں شروع ہونے والی اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں غزہ میں حماس کی وزارت صحت کے مطابق میں تقریباً 44,500 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ وزارت اپنے اعداد و شمار میں جنگجو اور عام شہریوں میں فرق نہیں کرتی ہے۔

امریکہ، برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک حماس کو دہشت گرد گروپ قرار دے رکھا ہے۔

(اس خبر میں شامل بعض معلومات اے پی اور رائٹرز سے لی گئی ہیں)