اسرائیل نے پیر کے روز کہا کہ اس کی فورسز نے غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران حماس کی قید سے ایک فوجی خاتون کو رہا کروا لیا ہے۔
خاتون فوجی کی شناخت اوری میگیڈش کے نام سے ظاہر کی گئی ہے جسے حماس کے مسلح افراد نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل کی آبادیوں میں گھس کر اپنی کارروائیوں کے دوران دیگر افراد سمیت یرغمال بنا لیا تھا۔
رہائی کے بعد اسے طبی معانئے کے لیے بھیجا گیا اور فوج کا کہنا ہے کہ اس کی صحت ٹھیک ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس نے 200 سے زیادہ افراد کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ امکان یہ ہے کہ فوج کی غزہ میں زمینی کارروائی سے یرغمالوں کی رہائی کی راہ ہموار ہو گی۔
انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس اس وقت تک یرغمالوں کو رہا نہیں کرے گی جب تک ان پر دباؤ نہیں پڑے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے رہائی کی کامیاب کارروائی کے بعد آزاد ہونے والے یرغمالی کا دل سے خیرمقدم کیا ہے۔ لیکن ہم تمام یرغمالوں کی اپنے گھروں میں واپس لانے کے عہد پر قائم ہیں۔ ہمارا خیال ہے کہ اس طریقے سے ہمیں انہیں آزاد کرانے کا موقع ملے گا۔
(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات رائٹڑز سے لی گئیں ہیں)