ریپبلکن جماعت کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ عزم ظاہر کیا ہے کہ اگر وہ امریکہ کے صدر منتخب ہو گئے تو وہ یروشلیم کو "اسرائیل کا غیر منقسم دارالحکومت تسلیم کریں گے۔"
ٹرمپ کی انتخابی مہم کے مطابق انھوں نے ان خیالات کا اظہار اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے گفتگو میں ہوئی جنہوں نے نیویارک میں ٹرمپ ٹاور میں ان سے ملاقات کی۔
یروشلیم سے متعلق ٹرمپ کا عزم امریکہ کی اسرائیل کے بارے میں پالیسی سے متصادم ہے جو اس یہودی ریاست کے 1948ء میں قیام کے بعد سے چلی آ رہی ہے۔
یروشلیم اسرائیل اور فلسطین کے درمیان متنازع ہے۔ امریکہ سرکاری طور پر اس شہر کو کسی بھی ملک کا دارالحکومت تسلیم نہیں کرتا اور اس نے اپنا سفارتخانہ تل ابیب میں قائم کر رکھا ہے۔
ٹرمپ اور نیتن یاہو نے اسرائیل کی طرف سے اپنی سرحدوں کے تحفظ کے لیے باڑ لگانے کے امور پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ٹرمپ بھی صدر منتخب ہونے کی صورت میں امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کی خواہش کا اظہار کرتے آئے ہیں۔
اتوار کو ہونے والی یہ ملاقات نجی نوعیت کی تھی جو کہ ایک گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی۔ نیتن یاہو ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلری کلنٹن سے بھی ملاقات کریں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم ایسے وقت امریکی صدارتی امیدواروں سے مل رہے ہیں جب پیر کو ہی ٹرمپ اور کلنٹن کے درمیان پہلا براہ راست مباحثہ ہونے جا رہا ہے۔
نیتن یاہو سے ملاقاتوں کے بعد دونوں امیدواروں کے امریکہ کی خارجہ پالیسی سے متعلق اپنے تصورات کو بھی پیش کرنے میں مدد ملے گی۔