امریکی محکمۂ خارجہ نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ایک فلسطینی نژاد امریکی نوجوان کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
محکمۂ خارجہ کے مطابق 14 سالہ عروہ حماد جمعے کی شام مغربی کنارے کے قصبے سلواد میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مارا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نوجوان جمعے کی شام ایک شاہراہ پر راکٹ فائِر کررہا تھا جسے روکنے کے لیے اس پر فائر کھولا گیا۔
امریکی محکمۂ خارجہ نے اسرائیلی حکومت سے نوجوان کے قتل کی فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیل میں رواں ہفتے کسی امریکی شہری کے ہلاک ہونے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
اس سے قبل رواں ہفتے ہی ایک فلسطینی نے اپنی گاڑی یروشلم کے ریلوے اسٹیشن کی ایک عمارت سے ٹکرادی تھی جس کے نتیجے میں ایک تین ماہ کا بچہ ہلاک ہوگیا تھا جو امریکی شہری تھا۔
بدھ کو ہونے والے اس حملے میں آٹھ افراد زخمی بھی ہوئے تھے جب کہ ڈرائیور کو بعد ازاں پولیس نے جائے واردات پر ہی گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔
رواں سال جون میں مغربی کنارے میں مبینہ شدت پسندوں کی جانب سے تین اسرائیلی نوجوانوں کے اغوا کے بعد قتل کے واقعے کے بعد سے اسرائیل اور اس سے ملحق عرب اور فلسطینی علاقوں میں کشیدگی عروج پر ہے ۔
تینوں اسرائیلی نوجوانوں کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے یہودی انتہا پسندوں نے مشرقی یروشلم کے علاقے سے ایک فلسطینی لڑکے کو اغوا کرنے کے بعد تشدد کرکے قتل کردیا تھا جس کے بعد اسرائیل کے عرب اکثریتی علاقوں میں فسادات اور پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔
بعد ازاں یہی کشیدگی غزہ پر اسرائیلی حملے میں تبدیل ہوگئی تھی۔ پچاس روس جاری رہنے والی اس جنگ میں دو ہزار سے زائد فلسطینی اور 55 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے۔