اٹلی کے وزیر اعظم سلویو برلسکونی منگل کوپارلیمان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے جو تجزیہ کاروں کے مطابق ان کے لئے آسان نہیں ہوگا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اٹلی کے ایوان زیریں یا چیمبر آف ڈپٹیز میں اعتماد کے ووٹ کا فیصلہ ایک ووٹ سے بھی ہو سکتا ہے۔ اگر وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکام ہو جاتے ہیں تو انہیں اپنی پانچ سالہ مدت کے وسط میں مستعفی ہونا پڑے گا۔ مگروزیر اعظم کا کہنا ہے وہ پرامید ہیں کہ وہ ووٹ حاصل کر لیں گے۔
ایوان زیریں کے رہنما ، جو پہلے برلسکونی کے اتحادی تھے، کہتے ہیں کہ اٹلی سیاسی بحران کا شکار ہے اس لئے وزیراعظم کو منگل کی ووٹنگ سے پہلے مستعفی ہو جانا چاہئے۔ گزشتہ ہفتے وکلا نے ان الزامات کی تحقیق شروع کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں اعتماد کے ووٹ سے پہلےوزیراعظم ووٹ خریدنے ٕکی کوشش میں ہیں۔
چوہتر سالہ برلسکونی ارب پتی ہیں اور حال ہی میں انہیں کرپشن اور جنسی نوعیت کے الزامات کا سامنا رہا ہے جس کی وجہ سے ان کی ساکھ کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ گزشتہ روز برلسکونی کے لاکھوں مخالفین نے روم میں ریلی نکالی جس میں اٹلی کی ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم کو اب گھر جانا چاہیے۔
برلسکونی 1994میں پہلی مرتبہ اٹلی کے وزیراعظم منتخب ہوئے جس کے بعد سن 2001اورسن 2008میں پھر اس عہدے پر فائز ہوئے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد وہ اٹلی میں سب سے لمبے عرصے تک اس عہدے پر فائز رہنے والےپہلے وزیراعظم ہیں۔