چین کے جنگی بحری جہاز نے متنازع جزائر پر گزشتہ ہفتے جاپانی بحری جہاز پر لگے ریڈار سسٹم کو لاک کردیا جسے جاپان کے وزیراعظم نے ایک ’’انتہائی افسوسناک‘‘ عمل قرار دیا ہے۔
جاپان کے وزیراعظم شینزو ابی نے کہا ہے کہ چین نے متنازع جزائر کے قریب گزشتہ ہفتے جاپانی بحری جہاز پر لگے ریڈار سسٹم کو لاک کر دیا جو کہ ان کے بقول ایک ’’انتہائی افسوسناک‘‘ عمل ہے۔
بدھ کو پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر ابی نے اس اقدام کو ’’خطرناک عمل‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کوئی حادثاتی جھڑپ ہو سکتی تھی۔ انھوں نے متنبہ کیا کہ چین صورتحال کو مزید بڑھاوا دے رہا ہے۔
’’ایک ایسے وقت میں جب جاپان اور چین کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت کے اشارے مل رہے ہیں، چین کی طرف سے ایسے یک طرفہ اقدام انتہائی افسوسناک ہیں۔‘‘
30 جنوری کو پیش آنے والے اس واقعے پر ٹوکیو نے بیجنگ سے باضابطہ احتجاج بھی کیا ہے۔ مشرقی بحیرہ چین کے جزائر پر حق ملکیت کے معاملے پر دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ کشیدگی کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔
بدھ کو پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر ابی نے اس اقدام کو ’’خطرناک عمل‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کوئی حادثاتی جھڑپ ہو سکتی تھی۔ انھوں نے متنبہ کیا کہ چین صورتحال کو مزید بڑھاوا دے رہا ہے۔
’’ایک ایسے وقت میں جب جاپان اور چین کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت کے اشارے مل رہے ہیں، چین کی طرف سے ایسے یک طرفہ اقدام انتہائی افسوسناک ہیں۔‘‘
30 جنوری کو پیش آنے والے اس واقعے پر ٹوکیو نے بیجنگ سے باضابطہ احتجاج بھی کیا ہے۔ مشرقی بحیرہ چین کے جزائر پر حق ملکیت کے معاملے پر دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ کشیدگی کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔