جاپان کے وزیرِ اعظم فومیو کشیدا کو اس وقت بحفاظت نکال لیا گیا جب ایک شخص نے انتخابی مہم کے دوران اُن کی جانب دھماکہ خیز مواد پھینکا۔
یہ واقعہ ہفتے کو اس وقت پیش آیا جب وزیرِ اعظم کشیدا مغربی جاپان کے شہر واکایاما میں انتخابی مہم کے دوران خطاب کرنے والے تھے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے کے بعد کئی پولیس اہلکار سیاہ ہوڈی میں ملبوس ایک شخص کو قابو کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق مذکورہ شخص نے وزیرِ اعظم کی جانب ایک چیز پھینکی، میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دھویں والا بم وزیرِ اعظم کشیدا کی جانب پھینکا گیا۔
جاپان کے سرکاری ٹی وی 'این ایچ کے' کے مطابق دھماکے کے بعد ہجوم کو گھبراہٹ میں جائے وقوعہ سے بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ حملہ آور کی جانب سے یہ کارروائی کیوں کی گئی؟ واقعے میں کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
وزیرِ اعظم کشیدا کو ایک گاڑی میں جائے وقوعہ سے منتقل کر دیا گیا۔ ان کی جماعت 'لبرل ڈیمو کریٹک پارٹی' نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ واقعے کے باوجود وزیرِ اعظم ہفتے کو انتخابی سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔
خیال رہے کہ آٹھ ماہ قبل جاپان کے سابق وزیرِ اعظم شنزو آبے کو ایک تقریب کے دوران ایک شخص نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
حالیہ تاریخ میں جاپان میں سیاسی تشدد کی مثال کم ہی ملتی ہے، تاہم شنز و آبے پر ہونے والے حملے کے بعد سیاست دانوں کی سیکیورٹی بڑھانے کے مطالبات میں شدت آئی ہے۔
جاپان میں سیاسی تقریبات یا انتخابی مہم کے دوران سیاست دانوں کے عوام میں گھلنے ملنے کی روایت ہے۔ سابق وزیرِ اعظم شنزو آبے پر بھی حملہ ایسے وقت میں ہوا تھا جب وہ نارا شہر میں ہجوم کے درمیان محو گفتگو تھے۔