جاپانی وزیر اعظم شِنزو آبے ہوائی کے شہر پرل ہاربر پہنچے ہیں، جہاں وہ صدر براک اوباما سے مذاکرات کریں گے۔ وہ پچھلے 65 برس کے دوران اس تاریخی امریکی بحری اڈے پر آنے والے پہلے جاپانی سربراہ ہیں۔
جاپانی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ منگل کو آبے کی صدر اوباما سے ملاقات کا مقصد ’’جاپان اور امریکہ کے درمیان مفاہمت کی اہمیت کا اظہار ہوگا‘‘۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ آبے کے دورے سے جنگ کے زمانے کے سابقہ دشمنوں کے درمیان اتحاد کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔
جاپان کے جنگی طیاروں نے 7 دسمبر، 1941ء کو پرل ہاربر کے امریکی پیسیفک فلیٹ پر حملہ کیا تھا، جس میں 2500 فوجی ہلاک ہوئے تھے، جس کے نتیجے میں امریکہ جنگ عظیم دوئم کا حصہ بنا۔
جاپانی ترجمان نے کہا ہے کہ شنزو آبے پرل ہاربر پر حملے پر معذرت نہیں کریں گے۔ مئی میں ہیروشیما کے دورے کے دوران اوباما نے 1945ء میں جاپان کے بڑے شہروں پر دو ایٹمی بم گرائے جانے کے معاملے پر معذرت نہیں کی تھی۔
آبے پرل ہاربر کا دورہ کرنے والےپہلے جاپانی رہنما ہیں، جن سے قبل 12 ستمبر، 1951ء میں جاپان کے آنجہانی وزیر اعظم شجیرو یوشیدا نے پرل ہابر کا مختصر دورہ کیا تھا۔