ٹھوس ایندھن سے تین مراحل میں چلنے والا ایپسیلون نامی راکٹ اسپرنٹ اے ٹیلی سکوپ ساتھ لے کر اپنے سفر پر روانہ ہوا۔
جاپان نے ایک نیا راکٹ خلا میں بھیجا ہے اور اسے اُمید ہے کہ اس ساخت کے راکٹ مستقبل میں سیاروں کو خلا میں بھیجنے کے لیے خم خرچ اور زیادہ موثر ذریعہ ثابت ہوں گے۔
راکٹ ہفتہ کو ملک کے جنوب میں واقعہ مرکز سے کامیابی کے ساتھ خلا میں بھیجا گیا۔
ٹھوس ایندھن سے تین مراحل میں چلنے والا ایپسیلون نامی یہ راکٹ اسپرنٹ اے ٹیلی سکوپ یا دوربین ساتھ لے کر اپنے سفر پر روانہ ہوا۔ دیگر سیاروں کے مشاہدے کے لیے تیار کی گئی یہ پہلی خلائی دوربین ہے۔
جاپان کو اُمید ہے کہ نسبتاً چھوٹے کمانڈ سینٹر سے لیپ ٹاپ کمپیوٹر کے ذریعے چھوڑا گیا یہ راکٹ عالمی سطح پر خلائی کاروبار میں مسابقت کا باعث بنے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق راکٹ کو خلا میں بھیجنے کے عمل میں صرف آٹھ افراد شامل رہے۔
راکٹ کو تقریباً دو ہفتے قبل خلا میں بھیجا جانا تھا لیکن لانچ سے محض 19 سینکڈ قبل کمپیوٹر نظام میں نقص کی وجہ سے یہ عمل موخر کر دیا گیا تھا۔
راکٹ ہفتہ کو ملک کے جنوب میں واقعہ مرکز سے کامیابی کے ساتھ خلا میں بھیجا گیا۔
ٹھوس ایندھن سے تین مراحل میں چلنے والا ایپسیلون نامی یہ راکٹ اسپرنٹ اے ٹیلی سکوپ یا دوربین ساتھ لے کر اپنے سفر پر روانہ ہوا۔ دیگر سیاروں کے مشاہدے کے لیے تیار کی گئی یہ پہلی خلائی دوربین ہے۔
جاپان کو اُمید ہے کہ نسبتاً چھوٹے کمانڈ سینٹر سے لیپ ٹاپ کمپیوٹر کے ذریعے چھوڑا گیا یہ راکٹ عالمی سطح پر خلائی کاروبار میں مسابقت کا باعث بنے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق راکٹ کو خلا میں بھیجنے کے عمل میں صرف آٹھ افراد شامل رہے۔
راکٹ کو تقریباً دو ہفتے قبل خلا میں بھیجا جانا تھا لیکن لانچ سے محض 19 سینکڈ قبل کمپیوٹر نظام میں نقص کی وجہ سے یہ عمل موخر کر دیا گیا تھا۔