سعودی عرب میں سجی ہولی جیسی منفرد 'رنگوں کی دوڑ'

'کلر رن' میں بڑی تعداد میں نوجوان شریک تھے

سعودی عرب میں گزشتہ ہفتے ہولی کے رنگوں جیسی اپنی نوعیت کی ایک منفرد دوڑ ’کلر رن‘ منعقد ہوئی۔ جسے انتظامیہ نے 'کائنات کی سب سے خوش کن ریس' قرار دیا۔

'کلر رن' یعنی رنگوں کی دوڑ میں 10 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔

ریس کا انعقاد سعودی عرب کے شہر جدہ کے مختلف ساحلوں پر کیا گیا۔ مجموعی طور پر سعودی عرب میں اب تک تین کلر رن ہو چکے ہیں۔ ان کا آغاز مارچ میں ہوا تھا۔

ریس کے شرکا نے سفید رنگ کی ٹی شرٹ پہنی ہوئی تھی جن پر سبز، پیلے، نارنجی اور گلابی رنگ کے شیڈ بھی نظر آ رہے تھے۔

شرکا میں دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد موجود تھی تاہم ان میں فلپائن کے شہری سب سے زیادہ تھے۔ سعودی عرب میں بڑی تعداد میں فلپائن کے شہری مقیم ہیں۔

سعودی عرب میں رنگوں کی بہار

منتظمین کے مطابق اس ایونٹ کے انعقاد کا مقصد لوگوں کو ان کے اپنے وطن کی یاد تازہ کرانا تھا۔

سعودی عرب میں مقیم فلپائن کے ایک شہری رائے بوکیڈ نے بتایا کہ ان کے ملک میں ہر سال اس ایونٹ کا انعقاد ہوتا ہے لیکن جدہ میں اس کا انعقاد غیر معمولی اور حیران کن ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے ہم لوگ اپنے ہی ملک میں ہوں۔

منتظمین کا دعویٰ تھا کہ مجموعی طور پر کلر رن کے تحت ہونے والے دو ایونٹس میں 40 ہزار افراد نے شرکت کی۔

لوگوں کی بڑی تعداد نے نہ صرف کلر رنز میں بہت ذوق و شوق سے شرکت کی بلکہ وہ جوگنگ اور چہل قدمی کرتے بھی نظر آئے۔

کلر رن کے موقع پر موسیقی، رقص، فوٹو گرافی اور دیگر تفریحی پروگرامات کا بھی انعقاد ہوا جب کہ شرکا نے مختلف کھیلوں میں حصہ بھی لیا۔ ایک دوسرے پر رنگ برسائے اور خوب لطف اندوز ہوئے۔

کلر رن میں صرف نوجوانوں کی ہی بڑی تعداد شامل نہیں تھی بلکہ مختلف افراد اہل خانہ کے ہمراہ شریک تھے۔

جدہ سے پہلے الخبر اور ریاض میں بھی ایسے کلر رن ہو چکے ہیں۔ یہ کلر رنز سعودی عرب کے سب سے بڑے اور کامیاب تفریحی ایونٹس میں سے ایک بن چکے ہیں۔

سعودی عرب کے چیف آف کمیونیکیشن آفیسر احمد المہدی نے کہا کہ الخبر، ریاض اور جدہ میں کلر رنز کی کامیابی قابل ذکر ہے۔ ہم ویژن 2030 کے تحت مزید دلچسپ اور جامع ایونٹس کو سعودی عرب میں منعقد کرانے کے خواہش مند ہیں۔