جھاڑکھنڈ میں صدر راج کے نفاذ کی سفارش

بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ کےوزیرِاعلیٰ شیبوسورین کےاسمبلی میں اعتماد کےووٹ سےقبل استعفیٰ دےدینےکےبعدمرکزی کابینہ نے صدرِ جمہوریہ سے ریاست میں صدر راج کے نفاذ کی سفارش کی ہے۔

منگل کے روز نئی دہلی میں وزیرِ اعظم من موہن سنگھ کی صدارت میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں اسمبلی کومعطل رکھنے اور صدر راج نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

گورنر ایم ایچ فاروق نے سورین کے استعفے کے بعدپیر کے روز مرکز کو اپنی رپورٹ بھیجی تھی۔ اُس سےقبل کانگریس اور بھارتیا جنتا پارٹی دونوں نے حکومت سازی کی کوششیں ترک کردی تھیں۔

دریں اثنا، بی جے پی نے ریاست میں تازہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔24مئی کو 18ارکان والی بی جے پی اور دو ارکان والے جنتا دل کی حمایت واپس لینے کے بعد سورین حکومت اقلیت میں آگئی تھی۔

بی جے پی نے 27اپریل کو لوک سبھا میں حزبِ مخالف کی تحریکِ التویٰ کے حق میں ووٹ نہ دینے کی پاداش میں اپنی حمایت واپس لی تھی۔ حالانکہ بی جے پی اور جنتا دل نے بعد میں ایک معاہدہ کر لیا تھا جِس کے تحت دونوں پارٹیاں 28-28مہینے تک باری باری حکومت کرتیں لیکن یہ معاہدہ ٹوٹ گیا۔ پانچ ماہ قبل ہی ریاستی اسمبلی کا انتخاب ہوا تھا۔