پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر ژوب میں امیرِ جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کے قافلے میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم پانچ افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
جماعتِ اسلامی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات قیصر شریف نے تصدیق کی ہے کہ سراج الحق دھماکے میں محفوظ رہے ہیں جب کہ کچھ گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔
قیصر شریف کے مطابق سراج الحق ضلع ژوب میں جلسۂ عام سے خطاب کے لیے قافلے کی صورت میں جا رہے تھے کہ اس دوران ان کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق پر بلوچستان میں خودکش حملہ ہوا ہے حملہ آور مارا گیا ہے ہےالحمدللہ سراج الحق اور دیگر تمام احباب محفوظ ہیں
— Ameer Ul Azim (@Ameerulazim) May 19, 2023
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سراج الحق کے قافلے پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
ژوب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر خودکش حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ قیمتی جانوں کے ضیاع پردل رنجیدہ ہے۔ میں نے بلوچستان حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ حملے کی تمام زاویوں سے تحقیقات کرے اور اس خوفناک حملے میں ملوث کرداروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اللّہ پاک…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) May 19, 2023
وائس آف امریکہ کے نمائندے مرتضٰی زہری کے مطابق دھماکے میں زخمی افراد کو سول اسپتال ژوپ منتقل کر دیا گیا ہے۔
بلوچستان کے شہر ژوب میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے قافلے میں دھماکہ ہوا ہے جس میں وہ محفوظ رہے ہیں۔ دھماکے میں پانچ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ pic.twitter.com/thWKWuabuG
— VOA Urdu (@voaurdu) May 19, 2023
وزیرِ اعلٰی بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے امیر جماعت اسلامی کے قافلے پر ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
ترجمان وزیرِ اعلٰی بلوچستان بابر یوسفزئی کا کہنا ہے کہ دھماکے کے حوالے سے کوئی تھریٹ الرٹ نہیں تھا۔ تاہم امیرِ جماعت اسلامی کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔