افغان امن عمل کے سلسلے میں پاکستان مدد فراہم کرے گا: سلیوان

فائل

امریکی نائب وزیر خارجہ، جان سلیوان نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ افغان امن عمل کے سلسلے میں پاکستان درکار مدد فراہم کرے گا؛ جس ضمن میں اُنھوں نے کہا کہ زیادہ تر افغان راہنما امریکی امن منصوبے کے حامی ہیں۔

جان سلیوان نے یہ بات منگل کے روز ’جنوب ایشیائی پالیسی‘ پر سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی کی سماعت کے دوران اپنے کلمات میں کہی۔

اُنھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ افغانستان میں طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے میں کامیابی ہوگی۔

صدر ٹرمپ کے اُس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں کہا گیا تھا کہ طالبان کے ساتھ مزید مذاکرات نہیں ہوں گے، نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی صدر کا یہ بیان کابل میں ہونے والے دھماکوں کے تناظر میں تھا۔

امریکی نائب صدر نے کمیٹی کو بتایا کہ افغان راہنما ایسی صورت حال پیدا کرنے پر رضامند ہیں جس سے طالبان مذاکرات کی میز پر آسکیں۔

اس سلسلے میں، اُن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

سلیوان نے کہا کہ پاکستان پر واضح کر دیا ہے کہ تمام دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنی ہوگی، جس کے بعد امداد بحال کی جاسکتی ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اب بھی اہمیت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

دہشت گردی کے خلاف پاکستانی کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی جانب سے دی گئی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

سلیوان نے کہا کہ پاکستان نے القاعدہ کو شکست دی ہے، جب کہ لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دے رکھی ہے۔

پاک امریکہ تعلقات کے بارے میں اُنھوں نے بتایا کہ باہمی تعلقات شرائط سے منسوب ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو اب بھی اہمیت دیتا ہے، جس نے اتحادی افواج کو سامان کی ترسیل کا راستہ فراہم کیا۔