حکومت کے ایک ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ گروہ جون سے کام کر رہا تھا۔ شام میں قیام پذیر رہنے والے اس گروہ میں شامل افراد اپنے ساتھ غیر قانونی اسلحہ بھی لائے تھے۔
اردن میں القاعدہ سے منسلک 11 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر شبہ ہے کہ انھوں نے ملک کے مختلف شاپنگ سنٹرز اور دارالحکومت عمان میں مغربی سفارتی تنصیبات پر بم حملوں کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔
حکومت کے ایک ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ گروہ جون سے کام کر رہا تھا۔ شام میں قیام پذیر رہنے والے اس گروہ میں شامل افراد اپنے ساتھ غیر قانونی اسلحہ بھی لائے تھے۔
ترجمان کے بقول ان افراد نے عراق میں القاعدہ کے بم بنانے والے ماہرین سے بھی مشورہ کیا تھا۔
اردن القاعدہ کے متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں کا شکار ہوتا آیا ہے جس میں نومبر 2005ء میں تین ہوٹلوں پر ہونے والے حملے بھی شامل ہیں۔ ان میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
حکومت کے ایک ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ گروہ جون سے کام کر رہا تھا۔ شام میں قیام پذیر رہنے والے اس گروہ میں شامل افراد اپنے ساتھ غیر قانونی اسلحہ بھی لائے تھے۔
ترجمان کے بقول ان افراد نے عراق میں القاعدہ کے بم بنانے والے ماہرین سے بھی مشورہ کیا تھا۔
اردن القاعدہ کے متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں کا شکار ہوتا آیا ہے جس میں نومبر 2005ء میں تین ہوٹلوں پر ہونے والے حملے بھی شامل ہیں۔ ان میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔