اردن کی ایک عدالت نے القاعدہ سے وابستہ ایک عالم دین، ابو قتادیٰ کو عمان میں ایک امریکی اسکول پر دہشت گرد حملے کی سازش کے الزامات کے مقدمے میں بری کر دیا ہے۔
عدالت نے جمعرات کے روز کہا کہ الزامات کو ثابت کرنے کے لیے وزنی شواہد موجود نہیں۔
تبلیغ سے وابستہ، قتادا کو 1999ء میں اُن کی غیر موجودگی میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تاہم، گذشتہ برس برطانیہ سے ملک بدر کیے جانے کے بعد، اُن کے خلاف دوبارہ مقدمہ چلایا گیا۔
وہ 1990ء کی دہائی میں برطانیہ گئے تھے اور 2001ء میں گرفتار کیے جانے کے بعد زیادہ تر عرصہ حراست میں رہ چکے ہیں۔
ابو قتادیٰ کے خلاف دہشت گردی کے نئے الزامات کے تحت مقدمہ چلا جن میں 2000ء میں اردن میں نئے سال کی خوشیاں منانے والے سیاحوں پر حملے کی سازش کا الزام بھی شامل ہے۔ اُنھوں نے اقبال جرم نہیں کیا۔
جمعرات کی کارروائی کے بعد، عدالت نے اگلی پیشی سات ستمبر کو رکھی ہے۔