معروف امریکی تجزیہ کار اور ’بفیلو اسٹیٹ یونیورسٹی‘ کے پروفیسر، فیضان حق نے اس خیال کا اظہار کیا ہے کہ ترکی کی جانب سے روس کے ایک جنگی طیارے کو گرائے جانے کے بعد، صورتحال پیچیدہ ہوگئی ہے۔
اردو سروس کے پروگرام ’جہاں رنگ‘ میں شرکت کرتے ہوئے، اُنھوں نے میزبان نفیسہ ہودبھائے کو بتایا کہ، بقول اُن کے، غیر ملکی افواج داعش کے مسئلے کو حل نہیں کرسکتیں، چاہے زمینی فوجیں ہی کیوں نہ بھیجی جائیں۔
اُن کے مطابق، اس کے لیے ضروری ہے کہ داعش کو شکست دینے کی خاطر مؤثر پالیسی وضع کرنے کے لیے بین الاقوامی سفارت کاری سے کام لیا جائے۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اوباما انتظامیہ یورپ میں اتحادیوں پر زور دے رہی ہے کہ وہ مزید طیارے مہیا کریں اور مقامی جنگجوؤں کو تربیت دیں اور اُنھیں ساز و سامان سے لیس کریں۔
تفصیل کے لیے درج ذیل آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
Your browser doesn’t support HTML5