بڑی طاقتوں کے اختلاف رائے سے داعش کو استحکام حاصل ہو رہا ہے: تجزیہ کار

  • بہجت جیلانی

فائل

’وائس آف امریکہ‘ کے پروگرام ’جہاں رنگ‘ میں بات کرتے ہوئے ماہرین نے کہا کہ اس ضمن میں کسی نمایاں پیش رفت کی توقع نہیں، کیونکہ داعش ان علاقوں میں تیل کے وسائل اور ٹیکس سے ہونے والی آمدن کی وجہ سے کافی مضبوط ہے

عراق کے شہر رمادی کو داعش کے کنٹرول سے واپس لینے کے لئے عراقی افواج کی بھرپور کارروائی جاری ہے اور انہیں امریکہ کی قیادت والے اتحاد کی فضائی مدد بھی حاصل ہے۔

عراق اور شام میں داعش کے زیر کنٹرول علاقوں کو واپس حاصل کرنے کے امکانات پر بات کرتے ہوئے تجزیہ کار کچھ زیادہ پُرامید نہیں۔ ․

’وائس آف امریکہ‘ کے پروگرام ’جہاں رنگ‘ میں بات کرتے ہوئے ماہرین نے کہا کہ اس ضمن میں کسی نمایاں پیش رفت کی توقع نہیں، کیونکہ داعش ان علاقوں میں تیل کے وسائل اور ٹیکس سے ہونے والی آمدن کی وجہ سے کافی مضبوط ہے۔

تجزیہ کار سمجھتے ہیں کہ داعش کے خلاف نبرد آزما بڑی طاقتوں کے درمیان مختلف امور پر پائےجانے والے اختلافات داعش کے لئے فائدہ مند ثابت ہو رہے ہیں۔

تجزیہ کاروں نے توجہ دلائی کہ جب شام اور عراق میں ریاست کمزور ہوئی تو وہاں داعش کا وجود ہوا اس لئے ضروری ہے کہ دنیا میں عموماً اور مشرق وسطیٰ میں خصوصاً ریاستوں کو مضبوط کیا جائے، تاکہ بقول انکے وہ داعش کے ظلم اور بربریت کے خلاف ڈٹ سکیں۔

تجزیہ کاروں نے یہ بھی کہا کہ اوباما انتظامیہ کو سفارتکاری کے ذریعے مشرق وسطیٰ کے ملکوں میں اعتماد کو فروغ دینا چاہئے،تاکہ وہ متحد ہو کر اپنے مشترکہ دشمن کا مقابلہ کر سکیں۔

تفصیل کے لیے منسلک وڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:

Your browser doesn’t support HTML5

Jahan rang ISIS DEC 22nd 2015 .mp4