اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جمعرات کو متفقہ طور پر داعش کو فنڈز کی ترسیل روکنے کے اقدامات سے متعلق قرارداد کی منظوری کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے، تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ گرچہ فنڈز کی فراہمی روکنا ایک دشوار اور پچیدہ عمل ہے۔ تاہم، اس پر قابو پانے کی مخلصانہ کوششوں سے اس میں روکاوٹیں کھڑی کرنا ممکن ہو سکتا ہے اور انتہا پسند تنظیم کے لئے مالی وسائل کو استعمال کرتے ہوئے، اپنے ایجنڈے کی تشہیر کو مشکل بنایا جا سکتا ہے۔
اُنھوں نے یہ بات جمعے کے روز وائس آف امریکہ کی اردو سروس کے پروگرام، جہاں رنگ میں شرکت کرتے ہوئے کہی۔
تجزیہ کاروں نے اس بات پر زور دیا کہ شام کا بحران حل کرنے والوں کے لئے ایک اہم بات یہ ہے کہ وہ داعش سے مقابلے اور شکست کو اپنی سب سے بڑی ترجیح بنائیں۔
تجزیہ کار کہتے ہیں کہ اس مسئلے کو فوجی طاقت کے ساتھ ساتھ سیاسی طور پر بھی حل کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ یہ امکان موجود رہتا ہے کہ ایسی انتہا پسند تنظیموں کے پیروکار پہلے سے بھی زیادہ طاقت اور قوت کے ساتھ جوابی کارروائی کریں۔
تفصیل کے لیے وڈیو رپورٹ پر کلک کئجیئے: