افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک گیسٹ ہاؤس پر مسلح افراد کے حملے میں ایک امریکی شہری سمیت 14 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب گیسٹ ہاؤس میں ایک تقریب ہو رہی تھی جس میں غیر ملکی شہری شریک تھے۔
کابل پولیس کے سربراہ عبدا لرحمان نے جمعرات کو بتایا کہ مسلح افراد نے بدھ کی رات ساڑھے آٹھ بجے پارک پیلس ہوٹل پر حملہ کیا۔ انہوں نے زخمی ہونے والے پانچ شہریوں کی شہریت کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔
پولیس نے کارروائی کر کے درجنوں غیر ملکیوں کو بچا لیا جبکہ حملہ آوروں کے ساتھ تقریباً پانچ گھنٹے تک ان کا مقابلہ ہوتا رہا۔ اس میں تین حملہ آور بھی مارے گئے۔
افغانستان میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے ایک امریکی شہری کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے تاہم اس شخص کے نام کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی ہے۔
طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کہ یہاں امریکی موجود تھے۔
پارک پیلس ہوٹل کابل میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے دفتر کے قریب واقع ہے اور یہ غیر ملکیوں اور غیر سرکاری تنظیموں میں کام کرنے والے افراد میں کافی مقبول ہے۔
جس علاقے میں یہ حملہ ہوا وہ 'شہر نو' کا متمول علاقہ ہے اور یہاں کئی رستوران واقع ہیں جہاں کابل میں غیر سرکاری تنظیموں میں کام کرنے والے افراد کا آنا جانا رہتا ہے۔
شدت پسندوں نے حالیہ ہفتوں میں اپنی کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے اور آئے روز ملک کے کسی نہ کسی علاقے سے تشدد کے واقعے کی اطلاعات موصول ہوتی رہتی ہیں۔
بدھ کو ہی جنوبی صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ میں ہونے والے ایک خودکش حملے میں 10 افراد ہلاک جبکہ 12 دوسرے زخمی ہو گئے تھے۔