|
امریکہ کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے نائب صدر کے ممکنہ ناموں کی فہرست مختصر ہو گئی ہے۔ پیر کو شمالی کیرولائنا کے گورنر رائے کوپر اور مشی گن کی گورنر گریچن وٹمر ٹکٹ کے حصول کی دوڑ سے باہر ہوگئے ہیں۔
صدر جو بائیڈن کے وائٹ ہاؤس کی انتخابی مہم سے دستبردار ہونے اور کاملا ہیرس کے ڈیموکریٹک فرنٹ رنر بننے کے بعد سے ان کے ساتھ الیکشن لڑنے کے لیے نائب صدر کا انتخاب مرکزی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب صدارت کے امیدواروں کو صدارتی امیدوار کے ٹکٹ میں توازن پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ ووٹروں کی حمایت حاصل کی جا سکے۔
کاملا ہیرس نائب صدارت کے لیے سفید فام مرد امیدواروں کی فہرست کی جانچ پڑتال کر رہی ہیں۔
شمالی کیرولائنا کے گورنر کوپر نے نائب صدارت کے امیدواروں کی فہرست سے نکلتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ یہ ان کے لیے عزت کا مقام تھا کہ اس عہدے کے لیے ان کے نام پر غور کیا گیا۔
کوپر نے مزید کہا کہ ان کی ریاست شمالی کیرولائنا اور ان کے اپنے لیے اس وقت انتخابی ٹکٹ حاصل کرنے کا یہ صحیح وقت نہیں تھا۔
Your browser doesn’t support HTML5
ریاست مشی گن کی گورنر وٹمر نے نشریاتی ادارے 'سی بی ایس' کے مارننگ پروگرام کو بتایا کہ وہ ہیرس کے نائب صدر کے امیدواروں کی جانچ پڑتال کے عمل کا حصہ نہیں ہیں۔
وٹمر نے کہا کہ انہوں نے مشی گن کے لوگوں سمیت ہر ایک سے بات کی ہے جس کے بعد اس نتیجے پر پہنچی ہیں کہ وہ بطور گورنر سال 2026 میں اپنے عہدے کی مدت کے اختتام تک خدمات انجام دیتی رہیں گی۔
ہفتے کے اختتام پر ہیرس نے انتخابی مہم میں وقفہ کیا اور بہت سے امیدواروں کے ساتھ نجی طور پر گفتگو کی۔ اس پیش رفت سے واقف دو ذرائع کے مطابق کاملا ہیرس سے ملاقات کرنے والوں میں ریاست پینسلوینیا کے گورنر جوش شپیرو بھی شامل ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
نائب صدارت کی نامزدگی حاصل کرنے والے دیگر ناموں میں ریاست کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشیر، ریاست ایریزونا کے سینیٹر مارک کیلی، منی سوٹا کے گورنر ٹم والز اور وزیرِ مواصلات پیٹ بٹیجج شامل ہیں۔
امیدواروں نے قومی ٹیلی وژن پروگرامز میں یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ وہ اگر نائب صدر نامزد ہوتے ہیں تو مہم کے لیے کیسے کارآمد ہوں گے۔
معاملے سے باخبر دو ذرائع نے بتایا ہے کہ پیٹ بٹیجج نے بھی نائب صدر کاملا ہیرس سے نجی طور پر بات چیت کی ہے۔
پٹیجج نے سال 2020 کی صدارتی مہم کے عطیہ دہندگان سے ایک گروپ کی شکل میں بات کی جس کے دوران انہوں نے کہا کہ وہ نائب صدارت کی امیدواری کے خواہش مند ہیں لیکن وہ اس سلسلے میں انتخاب کے طریقہ کار کا احترام کریں گے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔