پولیس اور رینجرز کی نگرانی میں پولیو ٹیموں نے گھر گھر جاکر پانچ سال سےکم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے ۔ مہم کے تحت پچیس لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے
کراچی میں سخت سیکورٹی انتظامات کےتحت انسداد پولیو مہم کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے۔ یہ مہم دسمبر میں پولیو ٹیم کی رکن پانچ خواتین کے قتل کے بعد روک دی گئی تھی۔
دو روزہ مہم کا آغاز پیر کو وسط کراچی کےعلاقوں نارتھ کراچی، نیو کراچی، گلبرگ، بفرزون، لیاقت آباداور نارتھ ناظم آباد سے ہوا۔ باقی علاقوں کے بچوں کو منگل کے روز قطرے پلائے جائیں گے۔
پولیس اور رینجرز کی نگرانی میں پولیو ٹیموں نے گھرگھر جاکر پانچ سال سےکم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے ۔ مہم کے تحت پچیس لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
پولیو ٹیموں کو سخت سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر سینٹرل سیف الرحمن کا کہنا ہے کہ مہم میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گااور اس سلسلے میں کوئی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔
گزشتہ مہینے کراچی، پشاور، ملتان اور نوشہرہ میں پولیو ٹیم کے عملے پر متعدد حملوں کے بعد کراچی سمیت ملک بھر میں پولیو مہم روک دی گئی تھی۔ پاکستان دنیا کے ان تین ممالک میں سے ایک ہے جہاں ابھی تک پولیو کے مرض کا خاتمہ نہیں ہوا۔
عالمی ادارہٴصحت کے مطابق, گزشتہ سال پاکستان میں 198 پولیو کیس سامنے آئے تھے۔ یہ تعداد دنیا کے کسی بھی ملک میں سب سے زیادہ تھی۔
دو روزہ مہم کا آغاز پیر کو وسط کراچی کےعلاقوں نارتھ کراچی، نیو کراچی، گلبرگ، بفرزون، لیاقت آباداور نارتھ ناظم آباد سے ہوا۔ باقی علاقوں کے بچوں کو منگل کے روز قطرے پلائے جائیں گے۔
پولیس اور رینجرز کی نگرانی میں پولیو ٹیموں نے گھرگھر جاکر پانچ سال سےکم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے ۔ مہم کے تحت پچیس لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
پولیو ٹیموں کو سخت سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر سینٹرل سیف الرحمن کا کہنا ہے کہ مہم میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گااور اس سلسلے میں کوئی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔
گزشتہ مہینے کراچی، پشاور، ملتان اور نوشہرہ میں پولیو ٹیم کے عملے پر متعدد حملوں کے بعد کراچی سمیت ملک بھر میں پولیو مہم روک دی گئی تھی۔ پاکستان دنیا کے ان تین ممالک میں سے ایک ہے جہاں ابھی تک پولیو کے مرض کا خاتمہ نہیں ہوا۔
عالمی ادارہٴصحت کے مطابق, گزشتہ سال پاکستان میں 198 پولیو کیس سامنے آئے تھے۔ یہ تعداد دنیا کے کسی بھی ملک میں سب سے زیادہ تھی۔