شایان سلیم
اِن دِنوں کراچی میں شہری ’اے ٹی ایم‘ مشینوں کو استعمال کرنے سے پہلے بہت سوچ بچار سے کام لے رہے ہیں۔ اگر آپ سوچ رے ہیں کہ انہیں خطرہ رقم نکالنے کے بعد ’اسٹریٹ کریمنلز‘ کے ہاتھوں نقدی سے محروم ہونےکا ہے، تو ایسا ہرگز نہیں ہے۔ بلکہ، وہ پریشان ہیں ڈیجیٹل چوروں سے جو ’اے ٹی ایم‘ مشینوں میں خفیہ ’ڈیوائس‘ لگا کر شہریوں کا خفیہ ڈیٹا چوری کرکے بینک اکاؤنٹس سے رقم چرا رہے ہیں۔
کراچی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ ’’شہر میں چینی باشندوں پر مشتمل ایک منظم نیٹ ورک کام کر رہا ہے جو شہر کے مصروف ترین علاقوں کی ’اے ٹی ایم‘ مشینوں میں ’اسکیمنگ ڈیوائس‘ نصب کرکے صارف کے کارڈ کا ڈیٹا محفوظ کر لیتا ہے‘‘۔
’اے ٹی ایم‘ فراڈ کے ذریعے رقم سے محروم ہونے والے متاثرین کی شکایتوں پر پولیس نے ایک ہفتے کے دوران مختلف علاقوں سے سات چینی باشندوں کو گرفتار کر لیا ہے، جن کے قبضے سے ’اسکیمنگ مشینیں‘، فراڈ میں استعمال ہونے والے آلات، جعلی اے ٹی ایم کارڈ اور پچاس لاکھ سے زائد پاکستانی نقدی برآمد ہوئی ہے۔
کراچی پولیس حکام کا اس فراڈ کےحوالےسے کہنا ہے کہ گرفتار چینی باشندوں سے تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چین میں بیٹھ کر ایک شخص انہیں باقاعدہ بھرتی کرتا ہے اور بزنس ویزا لگوا کر وہ پاکستان آتے ہیں؛ جہاں ’گیسٹ ہاؤس‘ اور دیگر ساتھیوں کے گھروں میں وہ قیام کرتےہیں۔ پھر اے ٹی ایم مشینوں میں ’اسکیمنگ ڈایوئس‘ لگانے کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔
ایس پی صدر، توقیر نعیم کے مطابق ’’9 جنوری کو زینب مارکیٹ کے باہر ’اے ٹی ایم‘ مشین میں دو چائینز کو ڈایوئس لگاتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا‘‘۔ ان کا کہنا ہے سی سی ٹی وی فوٹیج سے واضح پتہ چلتا ہے کہ چائنیز اے ٹی ایم مشین سے چھیڑ چھاڑ کی جا رہی ہے۔
کراچی کے پوش علاقےڈیفنس اور بہادرآباد میں پولیس نے کارراوئی کرتے ہوئے پانچ چینی باشندوں کو گرفتارکیا گیا۔
ایس پی کلفٹن اسد اعجاز کا اس بارے میں کہنا ہے کہ 14جنوری کو ڈیفنس میں شاپنگ مال کے باہر اے ٹی ایم میں چائنیز کو آتے جاتے دیکھا گیا۔ تاہم، پولیس کو دیکھ کر وہ بھاگنے لگے۔ جب انہیں پکڑا گیا تو مبینہ طور پر ’’ان کے پاس سے دو اسکول بیگ برآمد ہوئے، جن میں350سے زیادہ جعلی اے ٹی ایم کارڈ، فراڈ کے آلات اور 23لاکھ روپے سے زائد کی رقم ملی‘‘۔
گرفتار چینی باشندوں کو پولیس نے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔ ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے؛ اور اب اُن سے نیٹ ورک کے مزید افراد کی نشاندہی کیلئے تفتیش جاری ہے۔
ایف آئی اے حکام کےمطابق، گرفتار چینی باشندوں کو انگریزی نہیں آتی۔ اور انہیں چینی نہیں آتی۔ اسلیے تحقیقات میں فوری پیشرفت کا امکان نہیں۔
ایف آئی اے نے شہریوں کو اے ٹی ایم استعمال کرتے ہوئے احتیاط برتنے کی ہدایت دی ہے۔ سب سے پہلے، صارف اے ٹی ایم کی کارڈ سلاٹ کو چیک کریں کہ کہیں وہ چپکائی تو نہیں گئی؛ جبکہ پن کو ڈالتے وقت رازداری سے کام لیں، تاکہ اے ٹی ایم میں کی اسکرین کے اوپر لگائے جانیوالے خفیہ کیمرے میں پن کوڈ ریکارڈ نہ ہوسکے۔ کی پیڈ کو بھی اچھی طرح چیک کرلیں کہ وہ چپکایا تو نہیں گیا۔