کراچی میں ابوالحسن اصفہانی روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایم کیو ایم کے سابق رکن صوبائی اسمبلی لیاقت قریشی ہلاک ہوگئے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فیصل سبزواری نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیاقت قریشی سابق ایم پی اے ہونے کے علاوہ ایم کیوایم کی تنظیمی کمیٹی کے سابق رکن بھی تھے۔وہ 1997ء کے انتخابات میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
پولیس کے مطابق وہ ایک کار میں سوار تھے جس پر سرکاری نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی۔کار جیسے ہی ابوالحسن اصفہانی روڈ پر مسکن اپارٹمنٹ کے قریب پہنچی ان پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ انہیں جناح اسپتال پہنچایا گیاجہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کی۔
لیاقت قریشی کے انتقال کے بعد شہر میں جمعہ کو ٹارگٹ کلنگ اور فائرنگ سے مرنے والوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔دوسری جانب آج بلدیہ ٹاوٴن میں پولیس کا سرچ آپریشن بھی ہوا جس میں 200 سے زائد افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی۔ دن بھر شہر کے مختلف علاقوں سے فائرنگ اور ٹارگٹ کلنگ کی خبریں آتی رہیں۔ گارڈن ایسٹ میں نماز فجر کے وقت نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے مسجد کے پیش امام مولانا ارشاد اللہ عباسی کوفائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ مقتول جامعہ بنوریہ ٹاوٴن میں استاد تھے۔
پاک کالونی میں میوہ شاہ قبرستان سے دو نوجوانوں کی ہاتھ پاوٴں بندھی لاشیں ملیں۔ پولیس نے شواہد کے حوالے سے بتایا کہ نوجوانوں پر قتل کرنے سے پہلے شدید تشدد بھی کیا گیا ۔دونوں مقتولین کی شام تک شناخت نہیں ہوسکی تھی۔ شاہ فیصل کالونی اور گلزار ہجری سے بھی فائرنگ کی اطلاعات ملیں ۔ یہاں فائرنگ سے دو افرادزخمی ہوگئے۔ ادھر گلشن اقبال سے بھی ایک 25 سالہ نامعلوم نوجوان کی تشدد زدہ لاش ملی۔ ڈیفنس فیز6 میں فائرنگ سے سیکورٹی گارڈ ہلاک ہوگیا۔
جمعہ کو ہی بلدیہ ٹاوٴن کےمختلف علاقوں میں رینجرز نےسرچ آپریشن کیااورمتعدد افرادکوحراست میں لے لیا۔رینجرز نے علاقے کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر کے گھر گھر تلاشی لی۔ رینجرز اس سے قبل بھی بلدیہ ٹاوٴن، اورنگی ٹاوٴن اور لیاری سمیت مختلف علاقوں میں آپریشن کر چکی ہے۔
دوسری جانب آج بلدیہ ٹاوٴن میں پولیس کا سرچ آپریشن بھی ہوا جس میں 200 سے زائد افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی