کراچی: آستانے پر حملہ، آٹھ افراد ہلاک 12 زخمی

فائل

سول اسپتال ذرائع نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا ہے کہ کُل آٹھ لاشیں لائی گئی ہیں، جن کی ہلاکت گولیاں لگنے سے واقع ہوئی، جن میں ایک چار سالہ بچی، زینب بھی شامل ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ 12 زخمیوں میں سے ’دو کی حالت تشویش ناک ہے‘
کراچی کے علاقے بلدِیہ ٹاوٴن میں نامعلوم افراد کی جانب سے دستی بم حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں ایک چار سالہ بچی سمیت، آٹھ افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے، جن میں سے دو کی حالت ’تشویش ناک‘ بتائی جاتی ہے۔

واقعے کے بارے میں پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چھ نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے پیر کے روز علاقے کے 12 ڈی سعید آباد میں واقع ایک آستانے پر موجود افراد پر پہلے دستی بم پھینکا اور پھر فائرنگ کردی۔

امدادی کارکنوں نے ہلاک و زخمی ہونے والوں کو سول اسپتال منتقل کر دیا ہے۔

سول اسپتال کے ’میڈیکو لیگل‘ شعبے کے ایک ڈاکٹر نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ کُل آٹھ لاشیں لائی گئی ہیں، جن کی ہلاکت گولیاں لگنے سے ہوئی ہے، جن میں ایک چار سالہ بچی، زینب بھی شامل ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ 12 زخمیوں میں سے ’دو کی حالت تشویش ناک ہے‘۔

مقامی ابلاغِ عامہ کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ آستانے کے پیر مہربان شاہ بھی اِس حملے میں زخمی ہوئے۔ اُنھوں نے بتایا کہ ’حملے سے قبل، کسی قسم کی کوئی دھمکی نہیں ملی تھی‘۔

پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

تفتیشی اہل کار، چودھری اسلم نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ بلدیہ ٹاؤن کے 12 ڈی علاقے میں نامعلوم ملزمان آئے، اُنھوں نے آستانے پر فائرنگ کی، جِس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے۔