کراچی گینگ وار کا ایک اہم کردار ’بابا لاڈلا‘جمعرات کی صبح رینجرز کے سرچ آپریشن کے دوران اپنے دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا۔
یہ واقعہ پھول پتی لین لیاری میں پیش آیا، ترجمان رینجرز نے واقعے کے بارے میں میڈیا کو جاری اطلاعات میں بتایا کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب لیاری میں ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر سرچ آپریشن کیا گیا تھا،انہیں اطلاعات ملی تھیں کہ علاقے میں گینگ وار کا ملزم بابا لاڈلا عرف کمانڈر موجود ہے۔
ترجمان کے مطابق ملزمان کی فائرنگ سے ایک رینجرز اہلکار بھی زخمی ہوا جب کہ 3 ملزمان تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہو گئے۔ ملزمان کے قبضے سے جدید اور خودکار اسلحہ و دستی بم بھی برآمد ہوا ہے۔
بابا لاڈلا کی لاش کا پوسٹ مارٹم سول اسپتال میں کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق بابا لاڈلا کی گردن، سینے، پیٹ اور ٹانگوں سمیت 6 گولیاں لگنے کے نشانات ہیں۔
بابا لاڈلا حاجی لالو کا بیٹا تھا اور اسی نے مبینہ طور پر لاڈلا لیاری کے دیگر اہم گینگسٹرز یعنی ارشد پپو ، عبدالرحمٰن بلوچ عرف رحمٰن ڈکیت کو جرائم کی تربیت دی تھی۔
مذکورہ تینوں گینگسٹر ایک ساتھ کام کرتے رہے لیکن 1997ء میں ہی اغوا کی ایک واردات کے دوران حاجی لالو اور عبدالرحمٰن ڈکیت میں اختلافات پیدا ہو گئے جس کے بعد حاجی لالو نے اپنے بیٹے ارشد پپو کی سربراہی میں اپنا الگ گروہ بنا لیا تھا۔
عبدالرحمٰن 9 اگست 2009ء کو مارا گیا جس کے بعد بابا لاڈلا لیاری گینگ کا سرغنہ بن گیا۔ بابا لاڈلا، ایک اور اہم گینگسٹر عزیر بلوچ کا ساتھی تھا جو تاحال رینجرز کی تحویل میں ہے جب کہ ارشد پپو بھی مارا جا چکا ہے۔
سندھ رینجرز کی جانب سے جاری اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ بابا لاڈلا کے ساتھ مارے جانے والے دو ملزمان سکندر عرف سکو اور یاسین عرف ماما ہیں۔
رینجرز کے مطابق بابا لاڈلا نے لیاری میں متعدد ٹارچر سیل بنا رکھے تھے اور وہ 74 سے زائد وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا۔ اس پر گینگ وار میں ملوث ملزمان، مختلف افراد کو مارنے اور پولیس پرجان لیوا حملوں کے بھی مقدمات ہیں۔
رینجرز کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب لیاری میں بابا لاڈلا اور اُن کے ساتھیوں کی موجودگی کی اطلاع پر سرچ آپریشن کیا گیا تھا۔
کراچی —