سینئر صوبائی وزیر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی جانب سے ایم کیوایم اور اس کے رہنماوٴں پر شدید تنقید کے بعد بدھ کو رات گئے کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں شدید فائرنگ کی گئی جس کے بعد ان شہروں میں رات گئے تک کھلی رہنے والی دکانیں ، ہوٹلز، سی این جی اسٹیشن، پیٹرول پمپس اور دیگر کاروبار بند ہوگیا ۔ جلاؤ گھیراؤ کے نتیجے میں ایک شخص کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
صدر پاکستان آصف علی زرداری نے ذوالفقار مرزا کے بیان کا سخت نوٹس لیا ہے۔ صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق ذوالفقار مرزا کا بیان پارٹی پالیسی نہیں جبکہ وزیر داخلہ سندھ منظور وسان کا کہنا ہے کہ ذوالفقار مرزا کا بیان ذاتی ہے ۔
دوسری جانب سینئر صوبائی وزیر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی جانب سے ایم کیوایم اور اس کے رہنماوٴں پر شدید تنقید کے بعد بدھ کو رات گئے کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں شدید فائرنگ سے ایک شخص ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
کراچی کے علاقوں پیٹرول پمپ، انچولی، پرانا گولیمار، گلستان جوہر، کورنگی ، لانڈھی ، ایم اے جناح روڈ، بلدیہ ٹاوٴن، ملیر ،الفلاح سوسائٹی، یوپی موڑ، ناظم آباد اور دیگردرجنوں علاقوں میں نامعلوم افراد کی جانب سے شدید فائرنگ کی گئی ۔ کچھ گاڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا گیا اور ٹائر جلائے گئے۔
سندھ کے دوسرے بڑے شہروں حیدرآباد ، میرپور خاص، سکھر، شکار پور، ٹنڈو جام اور دیگر کئی شہروں سے بھی شدید فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ حیدرآباد کے کچھ علاقوں میں ٹائر بھی جلائے گئے جبکہ جمعرات کو کاروباری مراکز بند رکھنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں پچھلے ہفتے چار روز تک مسلسل فائرنگ ہوئی جس کی زد میں آکر 100 سے زائد افراد زخمی اور کئی درجن افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ جمعہ کے روز ہلاک ہونے والے کے غم میں یوم سوگ بھی منایا گیا۔
فائرنگ اور جلاوٴ گھیراوٴ کا سلسلہ ذوالفقار مرزا کی ایم کیوایم پرسخت تنقید کے بعد شروع ہوا۔ مشتعل افراد بیان سننے کے فوراً بعد سڑکوں پر نکل آئے۔ انہوں نے ہوائی فائرنگ کی اور ٹائر جلائے۔