پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور علاقائى سلامتی کو تقویت پہنچانے کے لیے افغانستان اور پاکستان کے درمیان مزید تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔
صدر زرداری نے بدھ کے روز اسلام آباد میں دورے پر گئے ہوئے افغان صدر حامد کرزئى کے ساتھ مذاکرات میں یہ اپیل کی ہے۔
مسٹر زرداری نے کہا ہے کہ افغانستان اور پاکستان، دونوں کو مل کر بین الاقوامی برادری کو اس بات آمادہ کرنا چاہئیے کہ وہ خطّے میں عسکریت پسندی ختم کرنے کے لیے کوئى منصوبہ وضع کرے۔
دونوں لیڈروں نے اقتصادی رابطوں کو مستحکم کرنے اور مشترکہ طور پر کوئى ایسا مشترکہ ”امن جرگہ “ بُلانے سے اتفاق کیا ہے ، جس میں دونوں ملکوں کے قبائیلی لیڈر اور حکومتوں کے سینئر عہدے دار شرکت کریں۔
توقع ہے کہ مسٹر کرزئى اپنے دو روزہ دورے میں طالبان جنگجوؤں کے ساتھ مصالحت اور اُنہیں دوبارہ افغان معاشرے میں سمونے کے منصوبے میں پاکستان کے ممکنہ عمل دخل کے بارے میں بھی غور کریں گے۔
طے شدہ پرگرام کے تحت صدر کرزئى وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی سمیت دوسرے اعلیٰ عہدے داروں سے بھی ملاقات کریں گے۔
بین الاقوامی برادری کو اس بات آمادہ کرنا چاہئیے کہ وہ خطّے میں عسکریت پسندی ختم کرنے کے لیے کوئى منصوبہ وضع کرے؛ زرداری