حملے کے وقت اس کیمپ میں الشباب کے ارکان کا ایک اجلاس جاری تھے۔ فضائی کارروائی میں دہشت گردوں کے زیراستعمال پانچ گاڑیاں اور کئی اہم سامان بھی تباہ کردیا گیا۔
کینیا نے کہا ہے کہ اس کی فورسز نے پڑوسی ملک صومالیہ کے جنوبی خطے میں فضائی حملہ کر کے دہشت گرد تنظیم الشباب کے چند اہم کمانڈروں سمیت کم از کم 30 جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا ہے۔
کینیا کی فوج نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جمعرات کو دیر گئے صومالیہ کے جیڈو نامی علاقے کے ایک قصبے گارباہاری میں یہ فضائی کارروائی کی گئی جس میں درجنوں شدت پسند زخمی بھی ہوئے۔
پیغام میں مزید بتایا گیا کہ حملے کے وقت اس کیمپ میں الشباب کے ارکان کا ایک اجلاس جاری تھے۔ فضائی کارروائی میں دہشت گردوں کے زیراستعمال پانچ گاڑیاں اور کئی اہم سامان بھی تباہ کردیا گیا۔
صومالیہ کے وزیراعظم عبدالولی شیخ احمد نے جمعہ کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اس فضائی حملے کو الشباب کے لیے ’’قابل ذکر نقصان‘‘ قرار دیا۔
کینیا نے الشباب کے خلاف کارروائیوں کے لیے 2011ء میں اپنی فورسز صومالیہ بھیجی تھیں۔ یہ دہشت گرد گروپ خطے میں متعدد بم دھماکوں اور اغوا کی وارداتوں میں ملوث ہے۔
نیروبی یہ کہہ چکا ہے کہ جنگ جیتنے کے لیے جب تک ضرورت ہو گی ان کی فوجیں صومالیہ میں رہیں گی۔ کینیا کے فوجی یہاں افریقی یونین فورسز کے سااتھ مشترکہ طور پر شدت پسندوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
کینیا کی فوج نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جمعرات کو دیر گئے صومالیہ کے جیڈو نامی علاقے کے ایک قصبے گارباہاری میں یہ فضائی کارروائی کی گئی جس میں درجنوں شدت پسند زخمی بھی ہوئے۔
پیغام میں مزید بتایا گیا کہ حملے کے وقت اس کیمپ میں الشباب کے ارکان کا ایک اجلاس جاری تھے۔ فضائی کارروائی میں دہشت گردوں کے زیراستعمال پانچ گاڑیاں اور کئی اہم سامان بھی تباہ کردیا گیا۔
صومالیہ کے وزیراعظم عبدالولی شیخ احمد نے جمعہ کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اس فضائی حملے کو الشباب کے لیے ’’قابل ذکر نقصان‘‘ قرار دیا۔
کینیا نے الشباب کے خلاف کارروائیوں کے لیے 2011ء میں اپنی فورسز صومالیہ بھیجی تھیں۔ یہ دہشت گرد گروپ خطے میں متعدد بم دھماکوں اور اغوا کی وارداتوں میں ملوث ہے۔
نیروبی یہ کہہ چکا ہے کہ جنگ جیتنے کے لیے جب تک ضرورت ہو گی ان کی فوجیں صومالیہ میں رہیں گی۔ کینیا کے فوجی یہاں افریقی یونین فورسز کے سااتھ مشترکہ طور پر شدت پسندوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔