حکام کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں اتوار سے منگل کے درمیان تین مختلف علاقوں ایمبو، کیٹوئی اور کیامبو میں ہوئیں۔
کینیا میں زہریلی شراب پینے سے 50 سے زائد افراد ہلاک اور کئی بینائی سے محروم ہو گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں اتوار سے منگل کے درمیان تین مختلف علاقوں ایمبو، کیٹوئی اور کیامبو میں ہوئیں۔
اسپتالوں میں زہریلی شراب پینے سے حالت بگڑنے کے درجنوں مریض زیر علاج ہیں۔
شراب اور منشیات کے غلط استعمال کے خلاف مہم کے لئے کام کرنے والی سرکاری قومی اتھارٹی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں استعمال کی جانے والی شراب میں غالباً ایک سا ہی مرکب استعمال کیا گیا۔
کینیا کے مختلف علاقوں میں مقامی طورپر غیر قانونی طریقے سے تیار کی گئی شراب پینا ایک معمول کی جس کی وجہ سے اکثر لوگ موت کا شکار بھی ہو جاتے ہیں۔
2010ء میں ملک میں ایسی شراب کے تیاری اور اس کے استعمال سے متعلق ایک قانون بنایا گیا لیکن اس پر موثر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔
حکام کا کہنا ہے کہ گھریلو طور پر تیا ر گئی شراب میں عموماً متیھانول کی ملاوٹ کی جاتی ہے اور ہو سکتا ہے ہلاکتوں کا سبب بنے والی شراب میں بھی متیھانول کی ملاوٹ کی گئی ہو۔
اس سے پہلے جون 2005 میں بھی کینیا میں میتھانول ملی شراب پینے سے 45 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور پانچ سال پہلے نیروبی میں بھی زہریلی شراب پینے سے 130 افراد موت کا شکار ہوئے۔
پاکستان اور بھارت میں بھی اکثر زہریلی شراب پینے والوں کی اموات اور بصارت سے محروم ہونے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں اتوار سے منگل کے درمیان تین مختلف علاقوں ایمبو، کیٹوئی اور کیامبو میں ہوئیں۔
اسپتالوں میں زہریلی شراب پینے سے حالت بگڑنے کے درجنوں مریض زیر علاج ہیں۔
شراب اور منشیات کے غلط استعمال کے خلاف مہم کے لئے کام کرنے والی سرکاری قومی اتھارٹی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں استعمال کی جانے والی شراب میں غالباً ایک سا ہی مرکب استعمال کیا گیا۔
کینیا کے مختلف علاقوں میں مقامی طورپر غیر قانونی طریقے سے تیار کی گئی شراب پینا ایک معمول کی جس کی وجہ سے اکثر لوگ موت کا شکار بھی ہو جاتے ہیں۔
2010ء میں ملک میں ایسی شراب کے تیاری اور اس کے استعمال سے متعلق ایک قانون بنایا گیا لیکن اس پر موثر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔
حکام کا کہنا ہے کہ گھریلو طور پر تیا ر گئی شراب میں عموماً متیھانول کی ملاوٹ کی جاتی ہے اور ہو سکتا ہے ہلاکتوں کا سبب بنے والی شراب میں بھی متیھانول کی ملاوٹ کی گئی ہو۔
اس سے پہلے جون 2005 میں بھی کینیا میں میتھانول ملی شراب پینے سے 45 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور پانچ سال پہلے نیروبی میں بھی زہریلی شراب پینے سے 130 افراد موت کا شکار ہوئے۔
پاکستان اور بھارت میں بھی اکثر زہریلی شراب پینے والوں کی اموات اور بصارت سے محروم ہونے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔