کینیا کے پولیس حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے دارالحکومت نیروبی میں ہونے والے ان بم حملوں سے تعلق کے شبہ میں چار افراد کو حراست میں لیا ہے جن کا الزام شدت پسند صومالی تنظیم 'الشباب' پر عائد کیا جارہا تھا۔
حکام نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ گرفتار شدگان میں تین کم عمر لڑکے جب کہ ایک سلویسٹر اوپایو نامی شخص ہے جسے اس سے قبل گزشتہ برس دسمبر میں بھی 'الشباب' سے تعلق کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے ان افراد سے ہفتے کی شام پیش آنے والے دہشت گردی کے اس واقعے سے متعلق تفتیش کی جارہی ہے جس میں دارالحکومت کے ایک مصروف بس اڈے پر نامعلوم افراد نے دستی بموں سے حملہ کیا تھا۔
حملے میں چھ افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ شدت پسند تنظیم 'الشباب' سے نبٹنے کے لیے کینیا کی افواج گزشتہ برس اکتوبر میں پڑوسی ملک صومالیہ میں داخل ہوگئی تھیں جہاں وہ القاعدہ سے منسلک تنظیم کے خلاف کاروائی میں مصروف ہیں۔
کینیائی افواج کے صومالیہ میں داخلے کے بعد سے اب تک ملک میں فائرنگ، بم دھماکوں اور دستی بم کے حملوں کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں جن میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
'الشباب' نے حال ہی میں عالمی شدت پسند تنظیم 'القاعدہ' سے باضابطہ طور پر منسلک ہونے کا اعلان کیا ہے۔ مشرقی افریقی ممالک صومالی تنظیم کو علاقائی خطرہ قرار دیتے ہیں۔