لیبیا کی حکومت نے امریکہ سے ابو انس الیبی کے ہفتہ کو ’’اغوا‘‘ کی وضاحت طلب کی تھی۔
امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری نے لیبیا میں القاعدہ کے ایک اہم کارکن کی گرفتاری کے لیے اسپیشل فورسز کے چھاپے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی ’’قانونی اور مناسب‘‘ تھی۔
لیبیا کی حکومت نے امریکہ سے ابو انس الیبی کے ’’اغوا‘‘ کی وضاحت طلب کی تھی۔
انڈونیشیا میں علاقائی سربراہ اجلاس کے موقع پر پیر کو کیری نے کہا کہ لیبیا کی شکایات بے بنیاد ہیں اور ابو انس الیبی کو قانون کے کٹہرے میں پیش کیا جائے گا۔
امریکہ کے محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ الیبی کو لیبیا سے باہر ایک ’’محفوظ مقام‘‘ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
امریکہ میں ایک عدالت نے الیبی پر 1998ء میں کینیا اور تنزانیہ میں امریکی سفارت خانوں پر بم حملوں میں ملوث ہونے کے سلسلے میں فرد جرم عائد کی ہے۔ ان حملوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ابو انس الیبی کی گرفتاری سے چند گھنٹوں قبل امریکی اسپیشل فورسز نے صومالیہ میں القاعدہ کے معاون گروہ الشباب کے ساحل سمندر پر قائم ایک اڈے پر بھی چھاپہ مارا۔
امریکی حکام نے بتایا کہ بحریہ کے سیلز نے باراوے قصبے میں ہوئی جھڑپ میں الشباب کے متعدد جنگجوؤں کو ہلاک کیا۔ اُن کے بقول امریکی سکیورٹی اہلکاروں کو کوئی گزند نہیں پہنچی اور وہ الشباب کے متعلقہ رہنما کو گرفتار کیے بغیر واپس لوٹ گئے۔
لیبیا کی حکومت نے امریکہ سے ابو انس الیبی کے ’’اغوا‘‘ کی وضاحت طلب کی تھی۔
انڈونیشیا میں علاقائی سربراہ اجلاس کے موقع پر پیر کو کیری نے کہا کہ لیبیا کی شکایات بے بنیاد ہیں اور ابو انس الیبی کو قانون کے کٹہرے میں پیش کیا جائے گا۔
امریکہ کے محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ الیبی کو لیبیا سے باہر ایک ’’محفوظ مقام‘‘ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
امریکہ میں ایک عدالت نے الیبی پر 1998ء میں کینیا اور تنزانیہ میں امریکی سفارت خانوں پر بم حملوں میں ملوث ہونے کے سلسلے میں فرد جرم عائد کی ہے۔ ان حملوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ابو انس الیبی کی گرفتاری سے چند گھنٹوں قبل امریکی اسپیشل فورسز نے صومالیہ میں القاعدہ کے معاون گروہ الشباب کے ساحل سمندر پر قائم ایک اڈے پر بھی چھاپہ مارا۔
امریکی حکام نے بتایا کہ بحریہ کے سیلز نے باراوے قصبے میں ہوئی جھڑپ میں الشباب کے متعدد جنگجوؤں کو ہلاک کیا۔ اُن کے بقول امریکی سکیورٹی اہلکاروں کو کوئی گزند نہیں پہنچی اور وہ الشباب کے متعلقہ رہنما کو گرفتار کیے بغیر واپس لوٹ گئے۔