امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری نے امید ظاہر کی ہے کہ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان تہران حکومت کے جوہری پروگرام پر جوہری معاہدہ طے پاجائے گا۔
اتوار کی صبح ویانا میں صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے جان کیری نے اپنے ایرانی ہم منصب جواد ظریف کے ساتھ ہفتے کی شب ہونے والی اپنی بات چیت کو "مثبت" قرار دیا۔
امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں فریقین بعض اہم فیصلوں کے نزدیک پہنچ گئے ہیں اور وہ پر امید ہیں کہ معاہدہ طے پاجائے گا۔
جان کیری نے صحافیوں سے یہ گفتگو آسٹریا کے دارالحکومت میں واقع ہوٹل 'پیلس کوبرگ' کے باہر کی جہاں گزشتہ دو ہفتوں سے ایران اور 'پی5+1' گروپ کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
مذکورہ گروپ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان – امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس اور چین – اور جرمنی پر مشتمل ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے ایران کے جوہری پروگرام پر تہران حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فریقین نے مذاکرات کی تکمیل اور ایک حتمی سمجھوتے پر اتفاقِ رائے کے لیے پیر کی ڈیڈلائن مقرر کر رکھی ہے جو اس سلسلے کی مسلسل تیسری ڈیڈلائن ہے۔
رواں سال اپریل میں طے پانے والے عبوری معاہدے کے تحت فریقین نے 30 جون تک حتمی معاہدے پر اتفاقِ رائے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
لیکن جون کے آخری ہفتے میں ویانا میں شروع ہونے والی بات چیت میں بعض اختلافی امور پر اتفاقِ رائے نہ ہونے کے سبب حتمی معاہدے کی ڈیڈلائن پہلے سات جولائی اور پھر 10 جولائی تک بڑھادی گئی تھی جس میں بعد ازاں 13 جولائی تک توسیع کردی گئی تھی۔
فرانس کے وزیرِ خارجہ لوغا فیبیوس بھی جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ یوکیا امانو کے ساتھ ملاقات کےبعد بات چیت کے آخری دور میں شرکت کے لیے اتوار کو دوبارہ ویانا پہنچ گئے ہیں۔
'پیلس کوبرگ' پہنچنے کےبعد باہر موجود صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فیبیوس نے کہا کہ ان کے خیال میں گزشتہ 16 دن سے جاری مذاکرات اب حتمی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں۔
مذاکرات میں شریک یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موغیرینی نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ مذاکرات کار اب "حتمی معاملات" طے کر رہے ہیں۔
ہفتے کو ہونے والی بات چیت میں امریکہ او رایران کے علاوہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ بھی شریک ہوئے تھے جب کہ روس اور چین کے وزرائے خارجہ کئی روز تک ویانا میں مقیم رہنے کے بعد رواں ہفتے شنگھائی تعاون کونسل اور 'برکس' کے سربراہی اجلاس میں شرکت کیغرض سے روس روانہ ہوگئے تھےاور تاحال واپس نہیں لوٹے ہیں۔
روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیرِ خارجہ سرجئی لاوروف اتوار کو دوبارہ ویانا پہنچ رہے ہیں لیکن تاحال یہ واضح نہیں کہ آیا چینی وزیرِ خارجہ وانگ یی بھی واپس ویانا آئیں گے یا نہیں۔