ایران سے مذاکرات پر نیتن یاہو کی رائے ’غلط‘ ہے: کیری

امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو سمیت وہ تمام لوگ جو ایران کے ساتھ جاری مذاکرات پر تنقید کر رہے ہیں وہ شاید یہ نہیں جانتے کہ وہ کیا بات کر رہے ہیں۔

امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ ایران سے جوہری مذاکرات کے بارے میں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کا خیال غلط ہے۔

نیتن یاہو نے اپنی جماعت "لیکود" کے ارکان کو بدھ کو بتایا تھا کہ ایران کو رعایتیں دے کر امریکہ اور اس کے اتحادی اپنے اس عزم سے پیچھے ہٹ گئے ہیں جس کے تحت ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے باز رکھا جائے گا۔

جان کیری نے کانگریس میں ہونے والی ایک سماعت میں بتایا کہ تہران سے اب تک کی بات چیت میں ایران کو جوہری پروگرام پر پیش رفت سے روکنے سے دراصل اسرائیل مزید محفوظ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو سمیت وہ تمام لوگ جو ایران کے ساتھ جاری مذاکرات پر تنقید کر رہے ہیں وہ شاید یہ نہیں جانتے کہ وہ کیا بات کر رہے ہیں۔

"پالیسی یہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرے گا۔ اور اس وقت یہ بات کرنے والے کہ ہمیں یہ معاہدہ پسند نہیں، یہ نہیں جانتے کہ معاہدہ ہے کیا۔ اب تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔"

وائٹ ہاؤس پہلے ہی اوباما انتظامیہ کو مطلع کیے بغیر جان بوہنر کی طرف سے اسرائیلی وزیراعظم کو کانگریس سے خطاب کی دعوت دینے پر برہم ہے۔

صدر براک اوباما یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ نیتن یاہو سے اس دورے کے دوران ملاقات نہیں کریں گے کیونکہ وہ یہ تاثر پیدا نہیں کرنا چاہتے کہ وہ اسرائیلی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اسرائیل میں آئندہ ماہ انتخابات ہونے جا رہے ہیں جس میں بینجمن نیتن یاہو کی جماعت بھی حصہ لے رہی ہے۔