امریکی سینیٹر جان کیری نے مزنگ روڈ واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ ڈیوس کے خلاف امریکا میں کارروائی ہوگی اور ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کورات گئے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ پاکستان پہنچنے کے بعد یہ ان کی پہلی پریس کانفرنس تھی۔ سینیٹر جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکا کا محکمہ انصاف تحقیقات کرے گا اور اس پر امریکی قانون کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا ۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستانی عدالتوں کا احترام کرتا ہے تاہم یہ معاملہ عدالت کی ملکیت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اور پاکستانی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ ا لاہورمیں امریکی قونصل خانہ میں میڈیاکے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے جان کیری نے کہا کہ پاکستان اورامریکا کو ایک جیسے مسائل کا سامناہے ۔پاکستان کومعاشی مسائل کے ساتھ سیلاب جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا اور اس دوران لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے ۔
انہوں نے کہا کہ میں پہلا امریکی تھا جس نے سیلاب کے دوران پاکستان کا دورہ کیا ۔ہماری ذمہ داری تھی کہ ہم اس مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کرتے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کی جمہوریت کے ساتھ و ابستگی سے متاثر ہوا ہوں اور پاکستان میں جمہوریت کی ہم مکمل حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں ایک اچھے دوست کی حیثیت سے پاکستان آیا ہوں۔ میں یہاں حکم دینے اور ڈکٹیشن دینے نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اورامریکہ کے اچھے تعلقات ہیں ۔رچرڈ ہالبروک نے دونوں ممالک کے تعلقات کی بہتری میں اہم کردار ادا کیا اور ہم نے کیری لوگر بل کے ذریعے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔دونوں ممالک کے درمیان اہم معاملات میں بات چیت کی ضرورت ہے اور نئی جہتیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں امریکی سفارتی اہلکار کے واقعے سے دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا۔ ہمیں اس واقعہ پر افسوس ہے اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے غم سے واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد کے اہل خانہ سے امریکی عوام اور حکومت کی جانب سے تعزیت کرنے آیا ہوں۔ اس وقت غم زدہ افراد کاغم بانٹنے کی ضرورت ہے اور میں سیاست سے بالا تر ہو کر مسئلے کے حل کرنا آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اورامریکا سمیت دنیا کے 200 ممالک نے ویانا کنونشن پر دستخط کئے ہیں اور ویانا کنونشن کے تحت ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہے تاہم استثنیٰ کا یہ مطلب نہیں کہ جرم کرنے والے کوچھوڑ دیا جائے ۔ ریمنڈ ڈیوس سفارت خانے کے ٹیکنیکل اسٹاف میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں ا ور امریکا قانون کی بالادستی پر یقین رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنا ہو گی ۔ہماری کوشش ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات خراب نہ ہوں۔ ہمیں امید ہے کہ دستاویزات سے استثنیٰ ثابت ہو جائے گا صدر اوباما بھی پاکستان کو مشکل حالات سے نکالنا چاہتے ہیں۔ دونوں ممالک کو وسیع تر مفاد کومدنظر رکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سفارتکاروں کو حاصل مراعات 50 سال سے نافذ ہیں۔