امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد کی اقتدار سے رخصتی ضروری ہوگئی ے۔
واشنگٹن —
امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ شام میں جاری تشدد یہ واضح کرنے کے لیے کافی ہے کہ شامی صدر بشار الاسد کی اقتدار سے رخصتی ضروری ہوگئی ہے۔
پیر کو لندن میں برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون اور اپنے ہم منصب ولیم ہیگ سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں سیکریٹری کیری کا کہنا تھا کہ امریکہ شام میں ہونے والی قتل و غارت کی "شدید ترین الفاظ" میں مذمت کرتا ہے۔
کیری کے ہمراہ پریس کانفرنس میں موجود برطانوی وزیرِ خارجہ ولیم ہیگ نے شامی حزبِ اختلاف کے لیے عالمی حمایت میں اضافے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیشِ نظر عالمی برادری کی شام سے متعلق پالیسی "یکساں" نہیں رہ سکتی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ آئندہ ہفتوں میں برطانیہ شامی حزبِ اختلاف کے اتحاد 'سیرین نیشنل کونسل' کو سہارا دینے کی غرض سے نئے اقدامات کی منظوری کےلیے کوششیں کرے گا۔
امریکی و برطانوی وزرائے خارجہ کے یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب شامی حزبِ اختلاف کے رہنما اٹلی کے شہر روم میں ہونے والے 'فرینڈز آف سیریا' کے اجلاس کے بائیکاٹ پر غور کر رہے ہیں جو جمعرات سے شروع ہورہا ہے۔
حزبِ اختلاف کے رہنمائوں کو شکوہ ہے کہ عالمی برادری شام میں جاری قتل و غارت روکنے کےلیے ضروری اقدامات نہیں کر رہی ہے ۔
کیری کا شامی حزبِ اختلاف کے رہنما کو ٹیلی فون
لندن میں اپنی پریس کانفرنس کے بعد امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے شام حزبِ اختلاف کے سربراہ معاذ الخطیب کو ٹیلی فون کیا ہے۔
جان کیری کے ہمراہ برطانیہ کے دورے پر موجود ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ نے شامی قومی اتحاد کے سربراہ معاذ الخطیب پر زور دیا کہ وہ روم میں ہونے والے اجلاس میں ضرور شریک ہوں۔
پیر کو لندن میں برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون اور اپنے ہم منصب ولیم ہیگ سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں سیکریٹری کیری کا کہنا تھا کہ امریکہ شام میں ہونے والی قتل و غارت کی "شدید ترین الفاظ" میں مذمت کرتا ہے۔
کیری کے ہمراہ پریس کانفرنس میں موجود برطانوی وزیرِ خارجہ ولیم ہیگ نے شامی حزبِ اختلاف کے لیے عالمی حمایت میں اضافے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیشِ نظر عالمی برادری کی شام سے متعلق پالیسی "یکساں" نہیں رہ سکتی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ آئندہ ہفتوں میں برطانیہ شامی حزبِ اختلاف کے اتحاد 'سیرین نیشنل کونسل' کو سہارا دینے کی غرض سے نئے اقدامات کی منظوری کےلیے کوششیں کرے گا۔
امریکی و برطانوی وزرائے خارجہ کے یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب شامی حزبِ اختلاف کے رہنما اٹلی کے شہر روم میں ہونے والے 'فرینڈز آف سیریا' کے اجلاس کے بائیکاٹ پر غور کر رہے ہیں جو جمعرات سے شروع ہورہا ہے۔
حزبِ اختلاف کے رہنمائوں کو شکوہ ہے کہ عالمی برادری شام میں جاری قتل و غارت روکنے کےلیے ضروری اقدامات نہیں کر رہی ہے ۔
کیری کا شامی حزبِ اختلاف کے رہنما کو ٹیلی فون
لندن میں اپنی پریس کانفرنس کے بعد امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے شام حزبِ اختلاف کے سربراہ معاذ الخطیب کو ٹیلی فون کیا ہے۔
جان کیری کے ہمراہ برطانیہ کے دورے پر موجود ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ نے شامی قومی اتحاد کے سربراہ معاذ الخطیب پر زور دیا کہ وہ روم میں ہونے والے اجلاس میں ضرور شریک ہوں۔