افغان صدر حامد کرزئی نے امریکی حکام کے ساتھ سمجھوتے پر مذاکرات کیے۔ لیکن، 2500سے زائد افغان زعماٴ پر مبنی وسیع تر کونسل ، جسے ’لویہ جرگہ‘ کہا جاتا ہے، اُسے اِس دستاویز کی منظوری دینی ہے، قبل اِس کے کہ افغان پارلیمان اُس پررائے شماری کرے۔
واشنگٹن —
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ امریکہ اور افغانستان نے ایک باہمی سلامتی کے معاہدے کے حتمی متن پر اتفاق کر لیا ہے، جِس پر2014ء کے بعد افغانستان میں امریکی فوجوں کی موجودگی کے تعین کا دارومدار ہوگا۔
افغان صدر حامد کرزئی نے امریکی حکام کے ساتھ سمجھوتے پر مذاکرات کیے۔ لیکن، 2500سے زائد افغان زعماٴ پر مبنی وسیع تر کونسل ، جسے ’لویہ جرگہ‘ کہا جاتا ہے، اُسے اِس دستاویز کی منظوری دینی ہے، قبل اِس کے کہ افغان پارلیمان اُس پررائے شماری کرے۔
مشاورتی کونسل سمجھوتے کے مسودے پرنظر ثِانی کرسکتی ہے یا اِس کی کسی شق کو مسترد کر سکتی ہے۔ اِسے یکسر مسترد کرنے کی صورت میں، زیادہ تر امکان یہی ہے کہ حکومت ِافغانستان کو اِس پر دستخط کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
جرگہ کے وفود کا سہ روزہ اجتماع، جِس میں قبائلی، سیاسی اور دانشور شامل ہوں گے، جمعرات سے نشست کرے گا۔
کابل میں ’ہائی الرٹ‘ ہے، دفاتر بند ہیں اور اجلاس کے مقام کی طرف جانے والے پورے راستے پر درجنوں چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔
افغان صدر حامد کرزئی نے امریکی حکام کے ساتھ سمجھوتے پر مذاکرات کیے۔ لیکن، 2500سے زائد افغان زعماٴ پر مبنی وسیع تر کونسل ، جسے ’لویہ جرگہ‘ کہا جاتا ہے، اُسے اِس دستاویز کی منظوری دینی ہے، قبل اِس کے کہ افغان پارلیمان اُس پررائے شماری کرے۔
مشاورتی کونسل سمجھوتے کے مسودے پرنظر ثِانی کرسکتی ہے یا اِس کی کسی شق کو مسترد کر سکتی ہے۔ اِسے یکسر مسترد کرنے کی صورت میں، زیادہ تر امکان یہی ہے کہ حکومت ِافغانستان کو اِس پر دستخط کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
جرگہ کے وفود کا سہ روزہ اجتماع، جِس میں قبائلی، سیاسی اور دانشور شامل ہوں گے، جمعرات سے نشست کرے گا۔
کابل میں ’ہائی الرٹ‘ ہے، دفاتر بند ہیں اور اجلاس کے مقام کی طرف جانے والے پورے راستے پر درجنوں چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔