امریکہ نے مہاجرین کے پروگرام کو وسعت دینے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد وسطیٰ امریکہ کے شہریوں کو سہولت فراہم کرنا ہے۔
اس بات کا اعلان وزیر خارجہ جان کیری نے بدھ کو خارجہ پالیسی کے خدوخال بیان کرتے ہوئے کیا۔
نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ نئی سہولت السلواڈور، گوئٹے مالا سے تعلق رکھنے والے افراد کو قانونی اور محفوظ متبادل فراہم کرے گی۔
کیری نے کہا کہ ان ممالک سے تعلق رکھنے والے کئی افراد (امریکہ پہنچنے کی) "لالچ" میں خطرنا ک سفر اختیار کرتے ہوئے انسانی اسملگلروں کا ایک" آسان شکار"بن جاتے ہیں۔
"تارکین وطن کا بحران صرف شامی مسئلہ نہیں ہے نہ ہی یہ صرف مشرق وسطیٰ کا مسئلہ ہے، نہ ہی یورپ یا افریقہ کا مسئلہ ہے"۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی طور پر ایک کثیر الجہتی چیلنج ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ توسیعی منصوبے کے تحت امریکہ ان لوگوں، جنہیں بطور پناہ گزین تحفظ کی ضرورت ہے، کی شناخت کرنے کے لیے اقوام متحدہ اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ تعاون کرے گا جیسا کہ وہ لوگ جو جرائم پیشہ گروہوں کا نشانہ بنتے ہیں۔
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق گزشتہ 10 سالوں سے زائد عرصے میں 620,000 سے زائد تارکین وطن کو امریکہ میں آباد کیا گیا اس میں تقریباً 70,000 وہ تارکین وطن بھی شامل ہیں جنہیں مالی سال 2015 میں آباد کیا گیا تھا۔